بدعنوان بی آر ایس حکومت کا خاتمہ ضروری، عوام کانگریس کو ایک موقع دیں۔ بھوپال پلی میں ریونت ریڈی کی پدیاترا و جلسہ عام
حیدرآباد۔/22 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو پدیاترا کے تحت آج ورنگل کے بھوپال پلی اسمبلی حلقہ کے کئی علاقوں کا احاطہ کیا اور شام میں موگلا پلی بس اسٹانڈ سنٹر پر جلسہ عام سے خطاب کیا۔ ریونت ریڈی کی پدیاترا برائے تبدیلی کا آج 14 واں دن تھا۔ سابق ارکان پارلیمنٹ بلرام نائیک، ٹی راجیا اور ورنگل ضلع کے مقامی قائدین نے پدیاترا میں شرکت کی۔ پدیاترا کی خاص بات یہ رہی کہ ریونت ریڈی نے کئی مقامات پر عوام کے مختلف طبقات سے سڑک کے کنارے بیٹھ کر بات چیت کی۔ انہوں نے خواتین کے گروپ سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ان کے مسائل کی سماعت کی۔ کئی ضعیف خواتین نے پدیاترا میں حصہ لیتے ہوئے ریونت ریڈی کو آشیرواد دیا۔ صدر پردیش کانگریس نے کمسن بچوں کو گود میں اٹھاکر اظہار محبت کیا۔ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر مجالس مقامی میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ خواتین نے ڈاکرا گروپس کو حکومت کی جانب سے امداد اور قرض روک دیئے جانے کی شکایت کی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں خواتین کی بھلائی کیلئے جو اقدامات کئے گئے اس کے بعد بی آر ایس حکومت نے کوئی پہل نہیں کی۔ انہوں نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کو ایک بار اقتدار کا موقع دیں تاکہ تبدیلی کے تحت فلاحی اسکیمات کا آغاز ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے قانون ساز اداروں میں خواتین کو تحفظات فراہم کیا۔ مجالس مقامی میں 33 فیصد نمائندگی دی گئی۔ بی جے پی نے مرکز میں خواتین تحفظات بل کی کامیابی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے2014 میں کابینہ میں خواتین کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کی توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین جو سماج کی تعمیر میں اہم رول ادا کرتے ہیں انہیں معاشی، سماجی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ڈبل بیڈ روم مکانات، آسرا پنشن اور دیگر اسکیمات میں خواتین سے ناانصافی کی گئی۔ ریونت ریڈی نے مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے خواتین کو بھروسہ دلایا کہ نیا سال 2024 سے 500 روپئے میں پکوان گیس سلینڈر سربراہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں 4 خاتون وزراء کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سماج میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ بدعنوان کے سی آر حکومت کے زوال کیلئے ایک مرتبہ کانگریس کو اقتدار کا موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے تلنگانہ تشکیل دیا ہے اور تلنگانہ عوام کی بھلائی اور ترقی کانگریس حکومت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ کے سی آر کو تلنگانہ کے نام پر عوام نے دو مرتبہ اقتدار کا موقع دیا لیکن وہ عوامی توقعات پر ناکام ثابت ہوئے۔ کانگریس کو ایک موقع دیا جائے تاکہ تلنگانہ میں اندراماں راج واپس آسکے۔ انہوں نے کہاکہ روزگار کی فراہمی میں ناکامی کے سبب کئی نوجوانوں نے خودکشی کرلی۔ نوجوانوں کو ماہانہ الاؤنس کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی اور قائدین اسکامس میں ملوث ہیں۔ ریونت ریڈی نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے وعدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ کانگریس کی جانب سے فراہم کردہ 4 فیصد تحفظات پر عمل نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اور دیگر کمزور طبقات کی بھلائی کانگریس کی اولین ترجیح رہے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے ہر اسمبلی حلقہ میں 100 بستروں کے ہاسپٹل، ہر منڈل میں30 بستروں کے ہاسپٹل، ڈبل بیڈ روم مکانات، کسانوں کو قرض معافی، کے جی تا پی جی مفت تعلیم اور ہر گھر میں روزگار کی فراہمی جیسے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے۔ کے سی آر نے 1000 ایکر پر مشتمل فارم ہاوز تعمیر کیا جبکہ ان کے فرزند کا فارم ہاوز 500 ایکر پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ماہ بعد تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہو گی اور راجستھان، ہماچل پردیش اور چھتیس گڑھ کی طرح فلاحی اسکیمات کا آغاز ہوگا۔ر