9 برسوں میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں ، دعوت افطار میں چیف منسٹر کی گمراہ کن تقریر
حیدرآباد۔13۔اپریل (سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے اقلیتی بہبود سے متعلق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دعوت افطار کے موقع پر کے سی آر نے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ گزشتہ 9 برسوں میں مسلمانوں کے ساتھ کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا اور کانگریس دور حکومت کی اسکیمات پر عمل آوری روک دی گئی ہے۔ دعوت افطار میں کے سی آر نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے 10 برسوں میں اقلیتی بہبود پر 1200 کروڑ خرچ کئے جبکہ بی آر ایس حکومت نے 9 برسوں میں 12 ہزار کروڑ اقلیتی بہبود کیلئے مختص کئے ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ مجموعی بجٹ کے اعتبار سے اقلیتوں کے لئے رقومات مختص کرنے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں بجٹ 85 ہزار کروڑ تھا ۔ جبکہ آج ریاست کا بجٹ 2.56 لاکھ کروڑ ہوچکا ہے۔ دونوں تلگو ریاستوں کا مجموعی بجٹ 5.56 لاکھ کروڑ ہے۔ تلنگانہ میں اقلیتوں کی آبادی 14 فیصد ہے لیکن محض 2200 کروڑ بجٹ میں مختص کئے گئے۔ اگر اقلیتی بہبود کے بارے میں کے سی آر واقعی سنجیدہ ہوں تو انہیں چاہئے تھا کہ مجموعی بجٹ میں سے 14 فیصد اقلیتی بہبود کیلئے مختص کرتے۔ دعوت افطار میں مسلمانوں کے کان خوش کرنے کی کوشش کی گئی اور قومی سیاست میں حصہ لینے کا ایجنڈہ پیش کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پا رٹی نے مسلمانوں کو جو 4 فیصد تحفظات فراہم کئے تھے، ان کو گھٹاکر 3 فیصد کردیا گیا ہے لیکن آج تک سرکاری طور پر کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے کانگریس نے جو اقدامات کئے تھے، انہیں جاری رکھنے میں کے سی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ گزشتہ 9 برسوں سے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ ایک بھی مسلمان کو قرض فراہم نہیں کیا گیا۔ کے سی آر نے مسلمانوں سے 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا لیکن اس سلسلہ میں آج تک کوئی پہل نہیں کی گئی ۔ چیف منسٹر نے دعوت افطار میں 12 فیصد تحفظات کے وعدہ کا کوئی تذکرہ نہیں کیا ۔ گزشتہ 9 برسوں کے دوران پوسٹ میٹرک اسکالرشپ ، فیس باز ادائیگی اور اوورسیز اسکالرشپ اسکیم پر عمل آوری روک دی گئی ہے۔ کئی اقلیتی کالجس فیس باز ادائیگی اسکیم کے خاتمہ کے نتیجہ میں بند ہوچکے ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ گزشتہ 9 برسوں میں تعلیمی اور معاشی سطح پر مسلمانوں کا بھاری نقصان ہوا ہے جس کے لئے چیف منسٹر کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک سنٹر کے لئے آج تک اراضی الاٹ نہیں کی گئی۔ اجمیر میں رباط کی تعمیر اور درگاہ جہانگیر پیراںؒ کی ترقی کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دعوت افطار میں روزہ داروں کے ساتھ مذاق کیا گیا اور کھانے کے موقع پر افرا تفری کا ماحول افسوسناک ہے ۔ر