مسلمانوں کیلئے ٹی ۔ پرائیڈ اسکیم کا اعلان،عمل ندارد

   

حیدرآباد۔31اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہحکومت کی جانب سے ایس سی اور ایس ٹی طبقات کیلئے چلائی جانے والی اسکیم ٹی ۔ پرائیڈ کے طرز پر 2018 میں ٹی ۔پرائم کے نام سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا اور اس اسکیم کیلئے بجٹ 2018-19میں 25 کرو ڑ کی رقم مختص کی گئی تھی لیکن اس اسکیم کے لئے مختص کردہ بجٹ کی اجرائی اور اسکیم کا آغاز اب تک بھی تعطل کا شکار ہے۔حکومت نے 9اکٹوبر 2015کو جاری کردہ ایک جی او ایم ایس نمبر 78 کے تحت ایس سی ،ایس ٹی طبقات سے تعلق رکھنے والے تاجرین کیلئے مراعات اور اسکیم کے رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے خصوصی معاشی زونس میں انہیں حاصل تحفظات کو برقرار رکھنے کے علاوہ انہیں تلنگانہ اسٹیٹ فینانس کارپوریشن کے ذریعہ قرض اور امداد کی فراہمی کا فیصلہ کیا اور اس اسکیم کو ٹی۔ پرائیڈ کا نام دیا گیا تھا اور یہ اسکیم اب بھی چلائی جا رہی ہے۔ ایس سی ‘ایس ٹی طبقات کیلئے چلائی جانے والی اس اسکیم کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کی جانب توجہ دہانی پر حکومت کی جانب سے سال 2017میں ہی ٹی پرائیڈ کے طرز پر ٹی پرائم اسکیم کے آغاز کے منصوبہ کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس منصوبہ پر آج تک بھی عمل آوری نہیں ہوپائی ہے اور نہ ہی ٹی پرائم کے لئے رہنمایانہ خطوط کی اجرائی عمل میں لائی گئی جبکہ حکومت کی جانب سے بجٹ 2018-19 میں حکومت نے 25کروڑ روپئے کی رقم مختص کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ جلد ہی اسکیم کے قد وخال تیار کرنے کے بعد رہنمایانہ خطوط کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ مسلم تاجرین اور صنعت کاروں کو بھی ٹی پرائیڈ کے طرز پر فائدہ پہنچانے کے اقداما ت کئے جاسکیں لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا بلکہ 2018-19میں مختص کئے گئے بجٹ کی اجرائی تک نہیں ہوپائی ہے۔ حکومت کی جانب سے اقلیتی بہبود کے متعلق اختیار کردہ بے اعتنائی کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ منتخبہ مسلم نمائندوں اور محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیدارو ںکی جانب سے حکومت پر دباؤ نہ ڈالنے کے سبب اسکیمات پر عمل ندراد ہوچکا ہے ۔ م