مذکورہ سادھو نے کہاکہ ”ناانصافی غصہ باعث بنتی ہے او رجب یہ انتہائی حدتک پہنچ جاتی ہے تو پھٹ جاتی ہے۔ آج ہم وہی ہمارے معاشرے میں دیکھ رہے ہیں“
بنگلورو/اڈپی۔ کرناٹک کے مختلف حصوں میں ہند و مذہبی تہوارو کے دوران مسلمان دوکانداروں کومندر کے احاطہ میں کاروبار کرنے سے روکنے کے ساتھ‘ وشویشا تیراتھا سوامی جی جو پاجیروارٹھ کے نام سے مشہور ہیں نے کہاکہ ہندوؤں کے ساتھ ناانصافی کے بعض واقعات کا باعث”دھماکو صورتحال“ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ سماج کے اندر ہی اس کا حل تلاش کرنا چاہئے اورمذہبی رہنماؤں کی جانب سے اس اقدامات کی مخالفت کرنے کے معاملات میں مدد کا امکان نہیں ہے۔
ساحلی کرناٹک کے شہر اڈوپی میں رپورٹرس کو 13ویں صدی اے ڈی میں دستیاب مدھوا چاریہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے پاجیروار مٹھ کے سادھو نے کہاکہ ”ماضی میں ہندوستان سماج کو بہت نقصان ہوا ہے۔
بعض ناخوشگوار واقعہ کی وجہہ سے لوگوں کو بہت تکلیف ہوئی ہے۔ اگر کوئی چند ایک مذہبی قائدین اس کے خلاف بات کرتے ہیں تو مسلئے کا حل نہیں ہوگا۔ یہ سماج کے اندر سے آنا چاہئے“۔ حال ہی میں اڈوپی میں حجاب معاملے کو لے کر سرخیو ں میں رہا ہے۔
مذکورہ سادھو نے کہاکہ ”ناانصافی غصہ باعث بنتی ہے او رجب یہ انتہائی حدتک پہنچ جاتی ہے تو پھٹ جاتی ہے۔
آج ہم وہی ہمارے معاشرے میں دیکھ رہے ہیں“۔ ایک ایسے وقت میں سوامی نے یہ بیان دیا ہے جبکہ بعض مسلمان تاجرین نے اس میں معاملے میں مداخلت کرنے اور مندر کے گردونواح میں مسلمانوں کو دوکانیں لگانے کی اجازت دینے کی اپیل کرنے کا ان سے مانگ کی تھی۔