نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر اپنی بیباکی کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ اکثر کسی نہ کسی معاملے پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرتی ہیں۔حال ہی میں، مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں سوارا نے اپنے شوہر فہد کی شکست کے بعد ای وی ایم پر سوالات اٹھائے تھے۔ادھر انتخابی نتائج کے اگلے ہی دن اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد پھوٹ پڑا۔یہ تشدد مغل دور کی مسجد کے سروے کی وجہ سے ہوا۔ اتوار کو اس کی مخالفت کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی۔جس دوران پانچ افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ اب سوارا بھاسکر نے اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔سوارا بھاسکر نے اپنے ایکس اکاونٹ پر سنبھل میں تشدد کے حوالے سے ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔انہوں نے سنبھل تشدد سے متعلق ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہم ہندوستان میں ایسی صورتحال میں ہیں جہاں قانون نافذ کرنے والے عام شہریوں کو گولی مار رہے ہیں۔ کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سوارا بھاسکر نے ہندوستانی عدلیہ کو بھی نشانہ بنایا اور پوسٹ میں مزید لکھا کہ‘اور عدلیہ؟ وہ شاید بھگوان سے مشورہ لے رہے ہیں کہ انہیں اپنا کام کیسے کرنا چاہیے۔یہ واقعی بکواس ہے۔یاد رہے کہ سورا بھاسکر کا نشانہ سابق سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کے اس بیان پر تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ بھگوان سے دعا کر رہے تھے کہ ایودھیا-بابری مسجد کیس جلد از جلد حل ہو جائے۔