نئی دہلی۔مسلم جماعتوں نے کشمیرمیں حالات معمول پر لانے کی مانگ کی۔
مسلم اقلیتی تنظیمیں نے منگل کے روز کشمیر میں حالات معمول پر لانے کی مانگ پر مشتمل ایک قرارداد منظور کی اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ عدالت عظمی پر پورا یقین ہے اور وہ کوئی کاروائی کرنے سے قبل ارٹیکل370کو برخواست کرنے کے متعلق قانونی درستگی پر فیصلہ سنائے گا۔
مذکورہ قرارداد کو جمعیت علماء ہند‘ جماعت اسلامی ہند او رمرکزی جمعیت اہلدیث ہند نے منظور کیاہے۔ واضح رہے کہ جموں او رکشمیر کے خصوصی درجہ کو برخواست کرتے ہوئے ارٹیکل370کو 5اگست کے روز پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں صدراتی احکامات کے ذریعہ کلعدم قراردیاگیاتھا۔
اس کے بعد سے وادی میں مسلسل بند اور کمیونکشن پر بھی تحدیدات عائد کردئے گئے تھے۔
پہلی مرتبہ وادی میں لینڈ لائن فون بھی بند کردئے گئے تھے۔
جموں او رکشمیر میں خراب حالات پر مشتمل 5اگست کے بعد آنے والے پہلے جمعہ کی ایک رپورٹ بی بی سی اور الجزیرہ نے شائع کی تھی جس کو حکومت ہند نے پوری طرح مستر د کردیاتھا۔
مذکورہ رپورٹ میں کہاگیاتھا کہ جموں او رکشمیر میں حکومت کے فیصلے کے خلاف عوام میں برہمی ہے اور دس ہزار کے قریب لوگ نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر اترے او راحتجاجی مظاہرہ کیا