مینی سوٹا ۔ 24ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) ایک عدالت نے ایک مسلم خاتون کو 120,000 ڈالرس بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے جو دراصل اُس واقعہ کا معاوضہ ہے جہاں 2013 ء میں خاتون عیدہ شیف الکدی کو مرد جیلر کے سامنے اپنا حجاب اُتارنے کا حکم دیا گیا تھا ۔ مذکورہ خاتون جو اوہائیو میں پیدا ہوئی تھی لیکن اپنے بچے کے علاج کیلئے منی سوٹا منتقل ہوگئی تھی ۔اُسے صرف اس لئے گرفتار کیاگیا تھا کہ ٹریفک قانون کی معمولی خلاف ورزی کی مرتکب ہونے کے بعد جب اُسے عدالت میں طلب کیا گیا تھا تو وہ حاضر نہیں ہوئی تھی ۔ رامسی کاؤنٹی جیل میں اُسے مرد جیلر کے سامنے اپنا عبایہ اور حجاب اُتارنے کا حکم دیا گیا تھا جس سے اُس نے انکار کردیا تھا ۔اُس کااستدلال تھا کہ عبایہ اور حجاب خاتون کی جسم کو مکمل طورپر ڈھانپتے ہیں۔ بہرحال خاتون نے رامسی کاؤنٹی کے خلاف اُس کے آئینی حقوق کو پامال کرنے پر مقدمہ دائر کردیا اور اپنے وکلاء کے ساتھ منی سوٹا ہیڈکوارٹرس آف دی کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز پر حاضر ہوئی تھی ۔ یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ جج جان ٹونیہیم گزشتہ ہفتہ ہی عیدہ شفیف الکدی کو 120,000 ڈالرس بطور معاوضہ دیئے جانے کافیصلہ سنایا۔اس موقع پر خاتون نے کہاکہ وہ اُس کی زندگی کا سب سے زیادہ توہین آمیز تجربہ تھا ۔ اُس نے کہاکہ وہ دعا کرتی ہے کہ کوئی دیگر مسلم خاتون ایسے تجربات سے نہ گزرے جیسے تجربات سے وہ گزری ہے۔