مسلم طلبا کو نماز پڑھنے پر زبردستی معافی منگوانا قابلِ مذمت

,

   

وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے شرپسندوں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

کلیان ( مہاراشٹرا ) ۔30نومبر ( ایجنسیز )آئیڈیل کالج آف فارمیسی، کلیان میں مسلم طلبا کے ساتھ پیش آنے والے شرمناک اور ہراسانی پر مبنی واقعہ کیخلاف مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں، اساتذہ اور وکلا کے ایک بڑے وفد نے کالج انتظامیہ سے ملاقات کی اور وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے اْن افراد کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے نماز ادا کرنے والے طلبہ کو نہ صرف ہراساں کیا بلکہ زبردستی معافی منگوا کر مذہبی طور پر رسوا کیا۔وفد میں درگیش گائیکواڑ، سمیع قریشی، معین ڈان، سلیم شیخ، آنند کمار، اشفاق شیخ، ضمیر خان، التمش کارت اور شہزاد ساگر شامل تھے۔ وفد نے بتایا کہ طلبہ نے جمعہ کی نماز اپنے شعبۂ سربراہ کی اجازت سے ایک خالی کلاس میں ادا کی تھی مگر اسے خفیہ طور پر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا۔ویڈیو وائرل ہوتے ہی بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکن کالج میں گھس آئے، مسلم طلبا کو گھیر کر ان سے زبردستی معافی منگوائی انہیں کان پکڑوا کر شیواجی کے مجسمے کے سامنے کھڑا کیا اور جے ایس آر کے نعرے لگوائے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب طلبا بارہا کہتے رہے کہ انہوں نے نماز کی اجازت لی تھی اور کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی۔وفد نے اسے سوچی سمجھی مذہبی تذلیل اور مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کی منظم کوشش قرار دیا۔ سماجی کارکن درگیش گائیکواڑ نے کہا کہ یہ طلبہ کی عزتِ نفس پر حملہ ہے۔ تعلیمی اداروں کو نفرت کا اکھاڑا نہیں بننے دیا جا سکتا۔کالج انتظامیہ نے وفد کو بتایا کہ وہ قانونی رائے لے رہے ہیں مگر اب تک پولیس شکایت درج نہیں کی گئی۔ وفد نے واضح کہا کہ اگر انتظامیہ نے فوری کارروائی نہ کی تو معاملہ عدالت میں لیجایا جائے گا۔