مشتبہ افراد کالونیوں میں گھومنے پر پولیس کو اطلاع دیں

   

نظام آباد کھوجہ کالونی میں کارڈن سرچ پروگرام ، 50 گاڑیاں، 11 آٹوز ضبط
نظام آباد :22؍ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )Iٹائون پولیس کے علاقہ میں پولیس کمشنر کارتیکیا کی نگرانی میں5 بجے سے 7 بجے تک گارڈن سرچ انجام دیا گیا ہے ۔ کارڈ سرچ کے تحت Iٹائون علاقہ میں واقع کھوجہ کالونی ، حبیب علاقہ اور غیر مجاز طور پر پناہ لینے والے افراد کے بارے میں اور عادی سارقین کے بارے میں تفصیلی طورپر جانچ پڑتال کی گئی اور بغیر کاغذات کے گاڑی رکھنے ، بغیر نمبر پلیٹ کے 50 گاڑیاں اور11 آٹوز ایک 7 مشتبہ افراد کو تحویل میں لیکر پوچھ تاچھ کی گئی ہے اس موقع پر پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے مقامی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نظام آباد شہر میں جرائم کے خاتمہ کیلئے کارڈن سرچ کو انجام دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بغیر پہنچان کے کسی کو بھی مکان کرایہ پر نہ دے اور نئے افراد کو کرایہ پر رکھنے سے قبل تمام تفصیلات حاصل کریں اور ان کے آدھار کارڈ کی بھی جانچ پڑتال کریں ۔ مشتبہ افراد کالونیوں میں گھومنے کی صورت میں اس بارے میں پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں ۔ پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے عوام سے خواہش کی کہ گاڑیوں کے کاغذات گاڑیوں کے ساتھ رکھیں اور کسی کو بھی اپنی گاڑیاں بغیر شناخت نہ دے کیونکہ گاڑیوں کا جرائم میں استعمال کیا جارہا ہے پولیس تحویل میں موجودہ گاڑیاں کے کاغذات پولیس کو دیکھتے ہوئے لے جاسکتے ہیں۔ جرائم کی روک تھام کیلئے شہریان کا تعاون ناگزیر ہے ۔ کارڈن سرچ کے دوران عوام کا مکمل تعاون حاصل رہا اور ہر شخص اپنے علاقہ میں سی سی کیمروں کی تنصیب کریں کیونکہ سی سی کیمروں سے جرائم کا انکشاف ہوتا ہے اور یہ کافی مدد گار ثابت ہے اور سارقوں کی نشاندہی کی جاسکتی ہے اور اغوائوں کے واقعات میں ملوث افراد کی بھی نشاندہی کی جاسکتی ہے ۔ پولیس کمشنر نے ڈائیل 100 کا استعمال کرنے اور سوشیل میڈیا میں پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دے اور روڈ سیفٹی کے تحت گاڑیوں پر نمبر پلیٹ تنصیب کرنے اور ہیلمٹ کا استعمال کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ پولیس کمشنر نے عوام سے خواہش کی کہ اپنے علاقہ میں واقع پولیس اسٹیشنوں کو پہنچ کر اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں اور پولیس کی جانب سے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر اے آر ڈی سی پی بھاسکر ، نظام آباد اے سی پی جی سرینواس کمار ، این آئی بی اے سی پی وی بالا جادھو ، سی آئیز، آر آئیز جملہ8 ، ایس آئیز جملہ 16 ، اے ایس آئیز ؍ ہیڈ کانسٹیبل ؍ کانسٹیبلس؍ خاتون پولیس ، خاتون ہوم گارڈس 137 کے علاوہ پولیس عہدیدارکے علاوہ مقامی سابق کارپوریٹر محمد ریاض کے علاوہ مقامی عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔