مشرق وسطی میں جوہری ہتھیار صرف اسرائیل کا حق ہے: بلجیم

   

بروسلز۔ 26 جون (ایجنسیز) اہم یورپی ملک بلجیم مشرق وسطی میں صرف اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار رکھنے کا حامی نکلا۔ بلجیم کے وزیر دفاع نے چہارشنبہ کے روز کہا ہے مشرق وسطی میں جوہری ہتھیاروں پر اسرائیل کی اجارہ داری ہونی چاہیے۔ ان کا یہ بیان نیٹو اجلاس کے موقع پر سامنے آیا ہے۔بلجیم کے وزیر دفاع نے کھلے اور دو ٹوک انداز میں مشرق وسطی کے ایک برتر اور زیادہ طاقتور ملک ہونے کی حمایت کرتے ہوئے کہا اگر یہ جوہری بم ایران کے ہاتھ آگیا تو یہ یورپی ملکوں کے لیے خطرہ ہوگا۔وزیر دفاع بیلجیئم تھیو فرینکین نے ‘ العربیہ’ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ‘ میرے خیال میں یہ ضرورت ہے کہ ہم یقینی بنائیں کہ ایران جوہری صلاحیت حاصل نہ کر پائے۔ بلکہ یہ ضروری ہے کہ مشرق وسطی میں جوہری بم صرف اسرائیل کے پاس ہوں۔انہوں نے مزید کہا ایران کے ہاتھ جوہری بم لگ گئے تو یہ مغربی دنیا کے لیے ایک کھلا اور مکمل خطرہ ہوگا۔خیال رہے پچھلے ہفتے کے آخر پر امریکہ نے ایران کے اہم ترین جوہری مراکز کو بمباری کر کے تباہ کر دینے کا دعوی کیا ہے۔ ان جوہری مراکز میں فردو، اصفہان اور نیطنز شامل ہیں۔ مگر پینٹا گون کی ایک ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو بہت کم نقصان پہنچا ہے۔ ایران کا دعوی بھی یہی ہے۔تاہم امریکی ادارے کے ایک سینئر عہدیدار نے ‘العربیہ’ کو بتایا ہیکہ انٹلیجنس رپورٹ کے لیک ہوجانے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
اس امریکی عہدے دار نے کہا ابھی ہم خود جائزہ نہیں لے سکے کہ ایرانی جوہری تنصیبات کا نقصان کس حد تک ہوا ہے۔