بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنے اوپر خود ہی حملہ کروایا :راکیش ٹکیت
نئی دہلی :کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے پنجاب میں بی جے پی رکن اسمبلی پر ہوئے حملہ کے تعلق سے وضاحتی بیان میڈیا کیلئے جاری کیاہے۔ انھوں نے بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی پر کسان تنظیموں یا مظاہرین نے کوئی حملہ نہیں کیا ہے، کسان مظاہرین نے تو رکن اسمبلی کو صرف سیاہ جھنڈے دکھائے تھے۔ ٹکیت نے الزام عائد کیا ہے کہ رکن اسمبلی نے خود ہی اپنے اوپر حملہ کرایا تاکہ کسانوں پر تہمت لگائی جا سکے۔دراصل ابوہر سے بی جے پی رکن اسمبلی ارون نارنگ پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے لیے ہفتہ کے روز ملوٹ گئے تھے، جہاں کسانوں نے ان کی سخت مخالفت کی اور مبینہ طور پر ان کے کپڑے تک پھاڑ دیے۔ وہاں تعینات پولیس افسر نارنگ کو نکال کر کسی طرح محفوظ مقام پر لے گئے۔ نارنگ نے بتایا کہ انھیں کچھ لوگوں نے گھونسا مارا اور ان لوگوں نے ان پر سیاہ رنگ بھی پھینکا۔بعد ازاں اتوار کے روز بی جے پی لیڈران رکن اسمبلی کی پٹائی کی مخالفت میں پنجاب کے گورنر ہاوس کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ کے گھر کے باہر بھی مظاہرہ کرتے نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے رکن اسمبلی کی پٹائی پر کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا تھا کہ ان پر آگے بھی حملہ ہو سکتا ہے۔ اس پورے واقعہ کے تعلق سے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’کسان تنظیم پرامن طریقے سے اپنا مظاہرہ جاری رکھنے میں یقین کرتے ہیں۔ لیکن بی جے پی اور مرکزی حکومت کسان تنظیموں کو بدنام کر کے کسان تحریک کو ختم کرانا چاہتی ہے۔ اسی وجہ سے پہلے 26 جنوری کو دہلی پولیس کے ذریعہ سازش تیار کی گئی، پھر ٹول کٹ کو نشانہ بنا کر تحریک کو بدنام کیا گیا۔‘‘راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم لوگوں کا صرف ایک ہی ہدف ہے، اور وہ ہے تینوں سیاہ قوانین کی واپسی کے ساتھ ایم ایس پی پر قانون۔ جب تک یہ مطالبات پورے نہیں ہوتے، تب تک کسان دہلی بارڈر سے واپس لوٹ کر نہیں جائیں گے۔ تحریک میں شامل کوئی بھی کسان تشدد میں یقین نہیں رکھتا۔ ان کا ماننا ہے کہ بی جے پی کسانوں کو بدنام کرنے کے لیے مزید سازش تیار کر سکتی ہے۔