28سال پرانی یادیں تازہ ، اساتذہ سے ملاقات، جذباتی مناظر
گوداوری کھنی ۔مدرسہ مظاہرالعلوم ایف سی آئی، گوداوری کھنی 1980 کے دہے کا قائم کردہ ایک بافیض ادارہ ہے اور اس کے بانیوں میں محمد بشیر الدین ،محمد سعید مرحوم، محمد یٰسین مرحوم، محمد منصور خان شامل ہیں یہ مدرسہ اس وقت مسجد سعید شانتی نگر میں کام کررہا ہے اس مدرسہ کے ابنائے قدیم کا ایک باہمی خوشگوار ملاقاتی اجلاس زیر صدارت حضرت مولانا محسن علی مظاہری صاحب 14 ڈسمبر کو منعقد ہوا اٹھائیس تیس سال کا عرصہ کوئی معمولی اور چھوٹا عرصہ نہیں ہوتا نسل بدل جاتی ہے حالات بدل جاتے ہیں دوست و احباب بدل اور بچھڑ جاتے ہیں زمانہ لمبا فاصلہ طے کرلیتا ہے ۔ ایسے وقت میں ہمارے ساتھیوں اور دوستوں کا اجتماعی طور پر اپنے مادر علمی میں جمع ہو کر کئی پرانی یادوں اور باتوں کو تازہ کرنا اپنے جذبات و احساسات کو جھنجوڑ کر رکھ دیا مسرت و شادمانی مایوسی و افسردگی کے ملے جلے جذبات کے مناظر دیکھنے کو ملے جہاں ایک طویل مدت کے بعد دوستوں سے ملاقات اور پر نور چہروں کی زیارت سے بے انتہا مسرت و شادمانی ہوئی تو دوسری طرف اپنے محبوب مادر علمی کی خاموشی اور بے بسی پر دل مایوس و افسردہ ہوگیا، جہاں سے کبھی سر سبز و شاداب وسیع وعریض کھلی فضا کے ماحول میں قال اللہ و قال الرسولؐ کی صدائیں گونجا کرتی تھیں اس اجلاس کا آغاز حافظ نصیر الدین صاحب کی قرات پاک سے ہوا، مولانا خالد بیگ قاسمی نے اجلاس کی کاروائی اور نظامت کے فرائض انجام دیئے مولانا اعجاز صدیقی مولانا مدثر حسین نے تمہیدی کلمات کہے مولانا محسن علی مظاہری صاحب نے دوران خطاب ارشاد فرمایا کہ اس مدرسے میں پڑھے ہوئے مطیع و فرمانبردار خدمت گزار طلبہ مجھے آج تک نہیں ملے مولانا محترم نے اپنے قدیم طلبہ کو گراں قدر نصیحت سے نوازا اور ان کی حوصلہ افزائی فرمائی مولانا لئیق اللہ قاسمی جناب محمد حفیظ الدین صاحب قائد ٹی آر یس،حافظ بلال صاحب، حافظ حفیظ الدین صاحب، حافظ معراج صاحب وغیرہ نے اپنے آنے والے مہمان دوستوں کا استقبال و انتظام کیا ۔ مولانا کاظم الحسنی حافظ تقی الدین حسامی نے اظہار تشکر کیا اور بطور خاص مولانا لئیق اللہ صاحب۔ پدا پلی، جناب عبدلحفیظ صاحب۔ٹی آر ایس۔ مولانا محمد بلال صاحب اور حافظ عبدالحفیظ صاحب۔عبدالغفور صاحب اور تمام میزبانوں کا تہہ دل سے اظہار ممنونیت کیا ان حضرات نے بہت ہی عمدہ طریقے سے میزبانی کی ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ آپ تمام لوگوں کی عمر اور رزق میں برکتیں عطا فرمائے، جان و مال میں برکت عطا فرمائے اور ہم تمام دوست احباب کے محبتوں ، خلوص کو قائم و دائم رکھے۔ اس موقع پر دور دراز سے آنے والے علماء و حفاظ،حافظ عبدالرحمن صاحب حیدرآباد، حافظ رفیع الدین صاحب منگور، حافظ واجد صاحب کھمم، حافظ کریم اور اسعد چاوش آصف آباد، مولانا ظہیر صاحب حافظ مذکر جناب فیاض صاحب حیدرآباد کے علاوہ علماء وحفاظ کی کثیر تعداد نے شرکت کی مدرسہ کے قدیم و موجودہ ذمہ داران کو خراج عقیدت و خراج تحسین پیش کی گئی۔ مولانا محسن علی مظاہری کی رقت آمیز دعاء پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا ۔