مظہر شانِ نبوت سیدنا غوث الاعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ

   

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

وَلِلّهِ الْمَثَلُ الْأَعْلٰى.
’’اور بلند تر صفت اللہ ہی کی ہے‘‘۔(النحل : ۶۰)
اللہ کی بلند تر صفت ؍سب سے بڑی شان سے کیا مراد ہے؟ اس کو سمجھنے کے لئے یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ نبوت، اُلوہیت کی دلیل ہوتی ہے اور ولایت اُمت میں نبوت کی دلیل ہوتی ہے۔ نبی، اللہ کی شان ہوتا ہے اور ولی اپنے نبی کی شان ہوتا ہے جیسی شان کا حامل نبی ہو اُسی کا مظہر ولی ہوتا ہے۔ آدم علیہ السلام سے لیکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک ہرنبی کو بڑے بڑے ولی ملے جس طرح حضرت سلمان علیہ السلام کو آصف بن برخیا جیسے ولی بھی ملے جو آنکھ جھپکنے سے پہلے سینکڑوں میلوں کی مسافت سے بلقیس کا تخت حاضر کرتے ہیں۔ ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی آئے مگر کسی نبی کو غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی جیسا ولی نہیں ملا اس لئے کہ کوئی نبی، محمد مصطفیٰ ﷺ نہیں ہوا۔ جو نبی کی شان ہوتی ہے وہ ولی اس شان کی برہان ہوتا ہے۔ ولی، نبی کی شان کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ لہذا جس طرح نبی کا مرتبہ ہوگا اس کی اُمت میں ولایت بھی اس کے مرتبے کا عکس ہوگی۔ نبوت حضور سیدنا محمد ﷺپر اپنے نکتہ کمال پر جاپہنچی اور نبوت کا کمال نکتہ وجود محمدی ﷺ سے آگے حرکت نہیں کرسکتا۔ نبوت کا ارتقاء مقامِ محمدی ﷺ سے ایک قدم بھی آگے بڑھ نہیں سکتا۔ اسی طرح نبوت محمدی ﷺ میں ولایت کا ارتقاء اور ولایت کا کمال نکتہ وجود غوث الاعظم رضی اللہ عنہ سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔ حضور سیدنا غوث الاعظم کو سلطان الاولیاء بنایا جیسے آقا خود سلطان الانبیاء ہیں۔ حضور ﷺسے لیکر عیسیٰ علیہ السلام تک ہر نبی اللہ کی شان ہوتا ہے تو حضور ﷺ کا مقام کیا ہوا؟ حضور ﷺ چونکہ تمام انبیاء کے سردار ہیں لہذا مصطفیٰ ﷺ، اللہ کی سب سے بڑی شان ہیں اور اللہ فرما رہا ہے۔ وَلِلّهِ الْمَثَلُ الْأَعْلٰى. ’’اللہ کی شان سب سے بڑی ہے‘‘۔ مراد یہ ہے کہ خدا کا مصطفیٰ ﷺسب سے بڑا ہے۔ خدا کے مصطفیٰ ﷺجیسا کائنات میں کوئی نہیں ہے پس حضور ﷺکی ذات اللہ کی شان کا سب سے بڑا عنوان ہے۔ اللہ کی رحمت کا عنوان محمد ﷺہیں، اللہ کے ذکر کا عنوان محمد ﷺہیں۔ اللہ کی اطاعت کا عنوان محمدﷺ ہیں، اللہ کی محبت کا عنوان محمد ﷺہیں۔ اسی طرح اللہ کی قدرت کا عنوان محمد ﷺ ہیں، اللہ کی عظمت کا عنوان محمد ﷺہیں۔ہر نبی اللہ کی شان ہے اور محمد مصطفیٰ ﷺاللہ کی سب سے بڑی شان۔ اسی طرح حضور کی امت میں ہر ولی محمد ﷺکی شان اور غوث الاعظم حضور ﷺکی سب سے بڑی شان ہیں۔ جس نے خدا کو اور خدا کی شان کو دیکھنا ہو تو مصطفیٰ ﷺکو دیکھے اور جس نے مصطفیٰ ﷺکی امت میں مصطفیٰ ﷺکی شان دیکھنی ہو وہ سرکار بغداد غوث الاعظم رضی اللہ عنہ سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کو دیکھے۔ غوث الاعظم ؓکون ہیں؟ امت میں حضور ﷺکی سب سے بڑی شان کا عنوان غوث الاعظم رضی اللہ عنہ ہے۔ کائنات نبوت میں حضور ﷺاللہ کی شان اور کائنات ولایت میں غوث الاعظم رضی اللہ عنہ حضور ﷺکی شان۔
میثاق نبوت اور میثاق ولایت
عالم ارواح میں سب انبیاء علیھم السلام کی روحوں کو جمع کیا اور ان سے میثاق لیا فرمایا : ’’اور (اے محبوب! وہ وقت یاد کریں) جب اﷲ نے انبیاءسے پختہ عہد لیا کہ جب میں تمہیں کتاب اور حکمت عطا کردوں پھر تمہارے پاس وہ (سب پر عظمت والا) رسول (ﷺ) تشریف لائے جو ان کتابوں کی تصدیق فرمانے والا ہو جو تمہارے ساتھ ہوں گی تو ضرور بالضرور ان پر ایمان لاؤگے اور ضرور بالضرور ان کی مدد کرو گے، فرمایا: کیا تم نے اِقرار کیا اور اس (شرط) پر میرا بھاری عہد مضبوطی سے تھام لیا؟ سب نے عرض کیا: ہم نے اِقرار کرلیا، فرمایا کہ تم گواہ ہو جاؤ اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں سے ہوںo‘‘۔(آل عمران :۸۱)اس میثاق پر رب نے خود کو گواہ قرار دیا۔ کیوں کہ اللہ کی سب سے بڑی شان تو مصطفیٰ ﷺ ہیں۔ گویا اپنی شان پر خدا خود گواہ ہے۔ حضور ﷺکی نبوت کا معاملہ آیا تو سب نبیوں نے گردنیں جھکالیں۔ امام قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جب وعدہ ہو رہا تھا۔ اچانک ایک نور چمکا اور سب انبیاء کے اُوپر بادل کی طرح چھا گیا تو انبیاء علیھم السلام نے پوچھا یہ نور کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : جس کی نبوت کی وفاداری کا عہد کیا ہے یہ اُسی محمدِ مصطفیٰ ؐکا نور ہے۔گویا نبوتِ مصطفیٰ ﷺکی بات آئی تو سب نبیوں نے گردنیں جھکا دیں اور اُمتِ مصطفیٰ ﷺ میں جب حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کی بات آئی تو سب ولیوں نے گردنیں جھکا دیں وہ میثاق نبوت تھا اور یہ میثاقِ ولایت تھا۔ حضور ﷺکے سوا کسی اور نبی کیلئے نبیوں کی گردنیں نہ جھکیں اور سرکارِ غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کے سوا کسی اور ولی کے لئے ولیوں کی گردنیں نہ جھکیں۔