ٹنڈرس کی طلبی کا امکان، حکومت سے فنڈز کا عدم حصول
حیدرآباد۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے معاشی تنگی سے اُبھرنے کیلئے اسکراپ کی فروخت کے ذریعہ آمدنی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے بعد سے جی ایچ ایم سی کی صورتحال مستحکم نہیں ہے۔ کارپوریشن کو امید تھی کہ حکومت بجٹ میں فنڈز فراہم کرتے ہوئے معاشی صورتحال کو بہتر بنائے گی تاہم مایوسی ہوئی لہذا کارپوریشن نے گذشتہ پانچ سال سے ناکارہ اسکراپ کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ضبط شدہ غیر قانونی ہورڈنگس ، فلیکسیز ، بیانرس اور دیگر اشیاء شامل ہیں جو بیگم پیٹ میں واقع کارپوریشن کے ویئر ہاوز میں رکھی ہوئی ہے۔ جی ایچ ایم سی عام طور پر غیر قانونی ہورڈنگس کے خلاف کارروائی میں سست رفتاری کا موقف رکھتا ہے لیکن حالیہ عرصہ میں سخت کارروائی کی گئی۔ 2018 میں کارپوریشن نے 333 غیر مجاز ہورڈنگس کی نشاندہی کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 ہزار سے زائد غیر قانونی ہورڈنگس کو ضبط کیا گیا ہے۔