معاشی بحران کا تلنگانہ پر بھی اثر

   

حیدرآباد 5 ستمبر (سیاست نیوز) ہندوستانی معیشت اِس وقت بحران سے دوچار ہے جس کے اثرات دیگر ریاستوں کے خزانوں پر بھی پڑرہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ریاست تلنگانہ بھی ملک کے معاشی بحران سے متاثر ہوچکی ہے۔ حکومت کے خزانے بھرنے کے جو اہم ذرائع تھے اِن سے آمدنی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تلنگانہ حکومت جسے اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے آمدنی حاصل ہوتی تھی لیکن گزشتہ سال کی بہ نسبت 2019-20 ء کے مالیاتی عرصہ میں اِسے 10 فیصد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے۔ جیسا کہ گزشتہ برس 2018-19 ء کے ابتدائی چار مہینوں اپریل تا جولائی میں تلنگانہ کے اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو جو آمدنی حاصل ہوئی تھی رواں برس اِسی عرصہ میں اِسے 10 فیصد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ تلنگانہ ریاست کو نہ صرف اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی آمدنی میں کمی برداشت کرنی پڑی ہے بلکہ جی ایس ٹی کے حصول میں بھی زوال دیکھا گیا ہے۔ تلنگانہ حکومت جس نے گزشتہ برس ریکارڈ 17 فیصد جی ایس ٹی حاصل کیا تھا لیکن اِس مرتبہ اِس آمدنی میں 5 فیصد کمی برداشت کرنی پڑی ہے۔ اِسی طرح جہاں ہندوستان بھر میں آٹوموبائیل شعبہ پریشان کن صورتحال سے دوچار ہے اُس کا اثر تلنگانہ میں بھی دیکھا جارہا ہے۔ ملک بھر میں گاڑیوں کی فروخت میں 20 سے 30 فیصد کمی آئی ہے۔ اِس کا اثر تلنگانہ پر بھی پڑا ہے اور ریاست میں گزشتہ دو مہینے کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں 12 فیصد کمی آئی ہے۔