معاشی پسماندہ طبقہ کو عام زمرہ میں 10 فیصد تحفظات

   

فیصلے کو کابینہ کی منظوری،اپوزیشن کی جانب سے مذمت ، بی جے پی اور حلیفوں کا خیرمقدم

نئی دہلی ۔ 7 جنوری۔(سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے معاشی طورپر پسماندہ طبقات کو عام زمرہ کے تحت ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 10فیصد تحفظات کو منظوری دی ہے ۔ ذرائع نے کہاکہ حکومت کی طرف سے اس ضمن میں منگل کو پارلیمنٹ میں ترمیمی بل کی پیشکشی متوقع ہے ۔ تحفظات کا یہ کوٹہ 50 فیصد تحفظات کے موجودہ کوٹہ کے علاوہ اور علحدہ ہوگا ۔ اس طبقہ کو فی الحال ایسا ایسے کوئی تحفظات حاصل نہیں ہیں۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ معاشی طورپر پسماندہ ان غریب افراد کو یہ تحفظات دیئے جائیں گے جنھیں فی الحال تحفظات کے کسی کوٹہ سے کوئی سہولتیں حاصل نہیں ہیں۔ ذرائع نے کہاکہ تحفظات کے ان فوائد سے صرف وہ ہی افراد استفادہ کرسکیں گے کہ جن کی سالانہ آمدنی 8لاکھ روپئے سے کم ہے اور اُن کے پاس پانچ ایکر سے کم اراضی ہوگی ۔ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی جانب سے حکومت کے مجوزہ اقدام کی تائید ، تاہم کانگریس کا انتخابی ناٹک کا الزام ۔ احمدآباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب ہاردیک پٹیل اور گجرات کانگریس نے معاشی طورپر پسماندہ طبقات کو عام زمرہ میں تخفیف کرکے معاشی پسماندہ طبقہ کو تحفظات فراہم کرنے پر اعتراض کیاجبکہ گجرات کانگریس نے مرکزی حکومت کے فیصلے کی ستائش کی ۔ سی پی آئی نے اسے مودی کا ’’انتخابی جملہ‘‘ قرار دیا ، تاہم بل کی تائید کرنے کا اعلان کیا ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر و صدر ترنمول کانگریس ممتا بنرجی نے شک و شبہ ظاہر کیا کہ آیا یہ قانون قابل عمل ہے بھی یا نہیں؟ جنتادل (یو) نے تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت کے کوٹہ بل کی تائید کریںجبکہ بی جے پی کے رُکن اُدت راج نے حکومت کے تحفظات کے سلسلے میں فیصلے کی ستائش کی ۔