حیدرآباد ۔اکثر ہم خود معدے میں تکلیف کی شکایت کرتے ہیں، جو سکون بربادکر دیتی ہے۔ ایسی زیادہ تر بیماریوں کا تعلق غذا سے ہوتا ہے کہ انسان کیا کھاتا ہے، کتنا کھاتا ہے اور پانی کس طرح استعمال کرتا ہے؟ عام طور پر معدے میں جلن اور تیزابیت کی صورت میں چھاتی کے درمیان جلن محسوس ہوتی ہے،جسے ہارٹ برن بھی کہتے ہیں۔ اس کی وجہ معدے کی تیزابیت کا خوراک کی نالی میں داخل ہونا ہے اور اس جلن کے ساتھ منہ کا ذائقہ خراب جاتا ہے۔ تیزابیت کی مزید نشانیوں میں کھانسی اور ہچکی کا لگنا، آوازکا کھردرا ہونا، منہ سے بدبو اور پیٹ کا پھولا ہوا محسوس ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ معدے کے امراض وتکالیف دو طرح کی ہوتی ہیں ایک عام تکلیف جسے بینائن کہا جاتا ہے دوسرا مہلک ہے ۔ عام بیماری ہوتی ہے ۔ گیسٹرائٹس، گیسٹرک السر، پیپٹک السر ہو جاتا ہے۔ اس دونوں حالات کی علامات ایک جیسی ہوتی ہیں، جیسا کہ بھوک کا کم ہونا، معدے میں جلن ہونا، معدے میں درد ہونا یا منہ میں کڑوا پانی آنا یا بدہضمی ہو جانا، کھانا کھا کر پیٹ پھولنا، سرکا درد، بار بار منہ کا پکنا، گھبراہٹ ہونا، دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، سینے میں درد ہونا، ٹھنڈے پسینے آنا وہ بھی اکثر رات کو کیونکہ لوگ کھانا کھا کر سو جاتے ہیں۔ ان کے علاوہ معدے کے کینسر میں کچھ مزید علامات بھی شامل ہوجاتی ہیں، جیسا کہ وزن کا کم ہونا، بھوک کا ختم ہونا، بار بار الٹی کا آنا اور الٹی میں پرانی خوراک، جو دو تین دن پہلے کھائی ہو وہ بھی موجود ہو یا معدے میں کوئی گلٹی محسوس ہونا۔معدے اور نفسیات کا کیا تعلق ہے؟:ڈپریشن معدے پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ عموما ہم کہتے ہیں کہ ہمارے دو اعصابی نظام ہیں، ایک تو دماغ اور دوسرا ہم معدے کو کہتے ہیں کیونکہ معد ے کوپورا نظام چلانا ہوتا ہے۔ جب معدہ متاثر ہوگا تو دماغ پر بھی اثر ہو گا۔ اسی طرح آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوں گے۔
معدے کی بیماریوں کی وجوہات اور احتیاط: آج کل معدے کا السر اورکینسرکافی بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ ہماری خوارک ہے۔ پہلے ہم کھانا تازہ کھاتے تھے اب کین فوڈ کا استعمال زیادہ ہوگیا ہے اور خالص خوراک بھی دستیاب نہیں۔ دودھ تک ہم ڈبے کا استعمال کرتے ہیں، جس میں کیمیکل شامل ہوتا ہے۔ اس لئے چاہیں اپنے کھانے کاخیال رکھیں، کھانا کھا کر اک دم سے نہ سوئیں، ورزش کریں، ایک ساتھ بہت زیادہ کھانا نہ کھائیں۔ اگر آپ تین چار روٹیاں بھی کھاتے ہوں تو وقفے وقفے سے کھائیں لیکن ایک ہی بار پیٹ بھر کے نہ کھائیں۔ پانی بھی یا تو کھانے سے پہلے یا کھانے کے دوران پیئں لیکن کھانے کے فورا بعد نہ پئیں۔