معصوموں کا قتل جہاد نہیں گناہ ہے:مفتی سلمان اظہری

   

Ferty9 Clinic

ممبئی: 23 نومبر ( ایجنسیز ) دہلی میں حالیہ بم دھماکوں سے پورا ملک لرز اٹھا ہے. ایسے میں معروف اسلامی عالم مفتی سلمان اظہری نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ممبئی کی ایک مسجد میں روایتی خطبہ دیتے ہوئے انہوں نے کئی اہم مسائل پر توجہ دلائی۔انہوں نے واضح کیا کہ اسلام میں تشدد اور دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔قرآن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہ زمین میں فساد نہ کرو انہوں نے امن کی اہمیت کو اجاگر کیا.مفتی اظہری نے واضح کیا کہ کسی فرد کے غلط عمل کو مذہب کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان شراب پیتا ہے یا جوا کھیلتا ہے تو یہ اس کی ذاتی غلطی ہے اسلام کی نہیں. اسی طرح اگر کوئی دہشت پھیلاتا ہے تو وہ اسلام کا ٹھیکیدار یا نمائندہ نہیں بن سکتا۔انہوں نے مضبوط الفاظ میں کہا کہ آج دنیا میں اسلام کی جو تصویر بگڑی ہوئی ہے وہ مذہب کی وجہ سے نہیں بلکہ چند افراد کے غلط اعمال کی وجہ سے ہے۔دہلی دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے مفتی صاحب نے ابتدائی تحقیقات میں سامنے آنے والے ناموں پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان لوگوں کا تعلق طب جیسے معزز پیشے سے ہے۔اتنے پڑھے لکھے نوجوان تشدد کے راستے پر کیوں چل پڑے، اس سے کس کا فائدہ ہوا، الٹا پوری مسلم کمیونٹی شک کی نگاہ سے دیکھی جائے گی۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اس طرح کے واقعات بے گناہ طلبہ اور نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔مفتی اظہری نے قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص ایک بے گناہ کو قتل کرے وہ پوری انسانیت کو قتل کرنے کے برابر ہے۔
کسی راہ چلتے شخص کسی سیاح یا عام انسان کو مار دینا جہاد نہیں بن سکتا۔کشمیر کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں گھومنے آنے والے معصوم لوگوں کا کیا قصور تھا،ایسے اعمال نفرت پھیلاتے ہیں اور امت کو نقصان پہنچاتے ہیں