معین آباد میں کمسن لڑکی کی عصمت ریزی کے شرمناک واقعہ کی مذمت

   

فاسٹ ٹریک کورٹ قائم ہوگا ۔ اندرون دو ماہ ملزم کو سزا دلائی جائے گی ۔ کوئی رعایت نہیں ہوگی : محمد محمود علی
حیدرآباد :۔ ریاستی وزیر داخلہ محمود علی نے معین آباد میں کمسن لڑکی کے ساتھ پیش آئے شرمناک واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر چیف منسٹر کے سی آر کو بھی بڑا رنج و غم ہوا ہے ۔ حکومت سماجی میں اس طرح کے واقعات میں ملوث ہونے والے درندہ صفات افراد کو سخت سے سخت سزا دلائی جائے گی تاکہ مستقبل میں اس طرح کی کوئی شیطانی حرکت نہ کرسکے ۔ وزیر داخلہ نے معین آباد میں پیش آئے کمسن لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کو ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کوئی بھی اس کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا ۔ فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرتے ہوئے ملزم مدھو کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی ۔ جسطرح ماضی میں ورنگل میں پیش ائے واقعہ میں سزا دلائی گئی تھی ۔ محمد محمود علی نے بتایا کہ وہ اس معاملہ میں پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کرچکے ہیں اور ملزم کے ساتھ کسی قسم کی رعایت کرنے کے بجائے سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت دے چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں کسی بھی ملزم کی پشت پناہی نہیں کی جاتی اور نہ ہی کسی سے کسی قسم کی جانبداری کی جاتی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملزم مدھو کا ٹی آر ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس مسئلہ کو سیاست سے بالاتر ہو کر دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ ملزم کے خلاف سائبر آباد پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعات 376(2)K ، نربھیا ۔ 306 اور جونیل جسٹس ایکٹ کی دفعہ 75 کے تحت مقدمات درج کرتے ہوئے گرفتار کیا ہے ۔ اس طرح کی گھناونی حرکت کرنے والوں کو ریاست میں ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے بھی اس واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ حکومت پر بھروسہ رکھیں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں ۔ حکومت تلنگانہ بغیر کسی بھید بھاؤ کے سبھی کے ساتھ یکساں سلوک کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کو اندرون 2 ماہ حل کیا جائے گا اور ملزم مدھو کو کیفر کردار تک پہونچای