مغربی بنگال سے 2021ء میں ممتا بنرجی کا صفایا کردیں گے : بی جے پی

,

   

اسمبلی انتخابات تک امیت شاہ اور نڈا مسلسل ہر ماہ مغربی بنگال کا دورہ کریں گے : دلیپ گھوش

کولکتہ : مغربی بنگال میں بی جے پی سربراہ دلیپ گھوش نے چہارشنبہ کو ایک اہم بیان دیتے ہوئے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا اسمبلی انتخابات کے اختتام تک مغربی بنگال کا ہر ماہ پابندی سے دورہ کریں گے۔ یاد رہے کہ مغربی بنگال کی 294 نشستی اسمبلی کیلئے انتخابات آئندہ سال اپریل۔مئی میں منعقد شدنی ہیں۔ دلیپ گھوش نے کہا کہ دونوں قائدین علیحدہ علیحدہ طور پر ہر ماہ ریاست کا دورہ کریں گے اور وہاں موجود حالات کا جائزہ لیں گے اور پارٹی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھیں گے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے گھوش نے کہا کہ دونوں سینئر قائدین علیحدہ علیحدہ طور پر مغربی بنگال کا ہر ماہ دورہ کریں گے، تاہم تاریخوں کا تعین اب تک نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ماہ ہونے والے دوروں سے پارٹی ورکرس کے جوش و خروش میں اضافہ ہوگا اور انہیں مزید توانائی حاصل ہوگی۔ دوسری طرف پارٹی ذرائع نے بتایا کہ امیت شاہ ہر ماہ مسلسل دو روز ریاست کا دورہ کریں گے جبکہ نڈا ہر ماہ مسلسل تین روز تک ریاست کا دورہ کریں گے۔ اس موقع پر گھوش نے کانگریس۔ سی پی آئی (ایم) اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں کو مغربی بنگال کے عوام نے ایک عرصہ قبل ہی مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام نے کانگریس، سی پی آئی (ایم) اور ٹی ایم سی تمام پارٹیوں کو موقع دیا لیکن تینوں ہی پارٹیاں عوام کی توقعات پر پورا نہیں اُتریں جس کی پابجائی اب بی جے پی کرے گی، پارٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ بی جے پی نے انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے منگل کو ریاست کو پانچ تنظیمی زونس میں تبدیل کردیا ہے اور مرکزی قائدین کو ان زونس کا انچارج مقرر کردیا ہے۔ سینئر بی جے پی قائدین سنیل دیودھر، ونود تاؤڑے، دُشینت گوتم، ہریش دیویدی اور ونود سونکر کو پارٹی نے شمالی بنگال، راڑھ بنگا (جنوب مغربی اضلاع) نبا دیویپ، مدناپور اور کولکتہ آرگنائزیشنل زونس کی سربراہی کیلئے منتخب کیا ہے۔ علاوہ ازیں دیودھر، تاؤڑے، گوتم اور سونکر اپنے متعلقہ پارٹی زونس میں اجلاس کا انعقاد بھی کریں گے۔ دریں اثناء بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری دُشینت گوتم جنہیں کولکتہ زون کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کولکتہ آنے کے بعد یہ امید ظاہر کی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کامیاب ہوگی اور اقتدار حاصل کرے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ مغربی بنگال میں بی جے پی اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں ہمیشہ ناکام رہی لیکن 2019ء کے عام انتخابات میں مغربی بنگال میں وہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سب سے بڑی حریف جماعت کے روپ میں اُبھری اور لوک سبھا کی 42 نشستوں کے منجملہ 18 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اب جبکہ گزشتہ کچھ سال میں مغربی بنگال میں بی جے پی کی طاقت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، وہیں پارٹی قائدین نے یہ اُمید ظاہر کی ہے کہ 2021ء کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی مغربی بنگال میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے 10 سالہ دور حکومت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوگی۔