مغربی بنگال میں زرعی قوانین کیخلاف قراردادکی تیاری

   

۔27 جنوری سے اسمبلی اجلاس ، کسانوں کے مسائل پر بھی مباحث متوقع
کولکاتا: کئی ریاستوں کی طرف سے مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف قرارداد منظور کیے جانے کے بعد اب مغربی بنگال اسمبلی میں بھی قرارداد لانے کی تیاری جاری ہے۔ یہاں اسمبلی کا خصوصی اجلاس 27 جنوری سے شروع ہوگا، جس میں مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف قرارداد پیش کیے جانے کے ساتھ کسانوں کے مسائل پر بھی بحث ہوگی۔ریاست کے پارلیمانی امور کے وزیر پارتھ چٹرجی نے جمعہ کی شب صحافیوں کو بتایا کہ اسمبلی اسپیکر بمان بندوپادھیائے کو خط بھیج کر خصوصی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران جی ایس ٹی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔چٹرجی نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف متحد ہونے کے لئے تجویز کا مسودہ کانگریس اور بایاں بازو جماعتوں کو بھی بھیجا جائے گا۔ بایاں بازو پارٹیوں اور کانگریس نے یکم جنوری کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے زرعی قوانین کے خلاف اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔دوسری طرف بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اپنے قافلہ پر ہونے والے حملہ کے تقریباً ایک مہینے بعد کسانوں کو مائل کرنے کے لئے پارٹی کی نئی مہم شروع کرنے کے مقصد سے آج مغربی بنگال کے مشرقی وردھمان ضلع کا دورہ کیا ۔ پارٹی کی یہ مہم ایسے وقت میں شروع کی جا رہی ہے جب کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں۔