نئی دہلی : مغربی بنگال میں 2021میں اسمبلی انتخابوں کے دوران اور اس کے بعد سیاسی انتقام کی خونی جنگ میں 175سے زیادہ لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں۔سینئر صحافی اور مصنف راس بہاری نے مغربی بنگال کی خونی جنگ پر لکھی کتاب مغربی بنگال اسمبلی2021، خوف دہشت کے انتخاب میں حقائق پر مبنی انکشاف کیا ہے ۔ کتاب کا اجرا جمعہ کو تین مارچ کو ورلڈ بک فیئر میں کیا جائے گا۔کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسمبلی انتخاب سے پہلے ،ووٹنگ عمل کے دوران اور ریاست میں 2مئی کو ہوئے ووٹو ں کی گنتی اور ترنمول گانگریس کی صدر ممتا بنرجی کے تیسری بار وزیر اعلی بننے کے بعد 175سے زیادہ لوگ مارے گئے ۔مصنف کے مطابق انتخابی تشدد میں مرنے والوں کا یہ اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے ۔ 2018کے پنچایتی الیکشن سے پہلے جاری تشدد 2019کے لوک سبھا انتخاب کے دوران تیز ہو گئی تھی۔ لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کے 42میں 18سیٹیں جیتنے کے بعد ریاست میں تشدد تیز ہو گئی تھی۔ ترنمول کے حامیوں نے بی جے پی کے حامیوں کو چن چن کر مارا اور دہشت پھیلانے کے لئے کئی کارکنوں کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔