مغربی بنگال میں ممتابنرجی ، ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے کو اقتدار یقینی

,

   

کیرالا میں بائیں بازو اور آسام میں بی جے پی حکومت برقرار رہے گی: انتخابی سروے

نئی دہلی : مغربی بنگال میں آزادی ہند کے بعد بائیں بازو پارٹیوں کی کئی دہوں تک حکمرانی رہی۔ اب مغربی بنگال ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان سیاسی طاقت کی لڑائی کا مرکز بن گیا ہے۔ اوپنین پولس میں بتایا گیا ہیکہ ممتابنرجی زیرقیادت ترنمول کانگریس کو دوبارہ اقتدار مل رہا ہے۔ بی جے پی مساوی کے قریب پہنچ رہی ہے۔ سروے کے مطابق ٹی ایم سی 160 نشستوں پر کامیاب ہوسکتی ہے۔ اسے 2016ء کے مقابل 51 نشستوں کا نقصان ہوگا۔ سروے میں بتایا گیا کہ بی جے پی 2016ء انتخابات میں صرف 3 نشستیں حاصل کی تھیں لیکن 2021ء کے انتخابات میں اسے 112 نشستیں مل رہی ہیں۔ بائیں بازو محاذ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ اتحاد کو 22 سیٹوں کے ساتھ تیسرا مقام ملنے کا امکان ہے۔ دلچسپ بات یہ ہیکہ ٹی ایم سی اور بی جے پی کے درمیان ووٹوں کے فیصد میں کوئی بڑا فرق نہیں رہے گا۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کیلئے انتخابی مہم تیزی سے جاری ہے۔ مغربی بنگال میں ممتابنرجی کو کامیاب قرار دینے کے علاوہ ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے کو بھاری اکثریت سے کامیابی ملے گی۔ پڈوچیری میں حکومت کی تبدیلی کا امکان ہے۔ آسام میں کانگریس اقتدار کے قریب پہنچے گی لیکن یہاں بی جے پی کو ہی دوبارہ اقتدار ملے گا۔ کیرالا میں بائیں بازو اتحاد کا اقتدار برقرار رہ سکتا ہے۔ ٹائمس ناؤ سی ووٹر کے اوپنین پول کے مطابق ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے اپنی کامیابی کا جھنڈا لہرانے کا بندوبست کرلیا ہے۔ 294 رکنی اسمبلی میں ممتابنرجی کو 160 نشستوں پر کامیابی ملنا بہت بڑی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے زیرقیادت اتحاد جس میں کانگریس اور دیگر پارٹیاں شامل ہیں، بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گا۔ اس اتحاد کو دوتہائی اکثریت ملنے کے امکان ہے۔ ٹاملناڈو کی 234 رکنی اسمبلی میں ڈی ایم کے اور کانگریس اتحاد کو 177 نشستیں مل رہی ہیں۔ ٹاملناڈو میں یو پی اے اتحاد کے ووٹ فیصد میں 6.6 کا اضافہ ہورہا ہے۔ انا ڈی ایم کے کو بدترین شکست ملنے والی ہے۔ کیرالا میں لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ اور یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے درمیان مقابلہ ہے۔ لیٹف ڈیموکریٹک فرنٹ کو کیرالا کی 140 رکنی اسمبلی میں 77 نشستیں ملنے کا امکان ہے لیکن اس مرتبہ اس کے ارکان کی تعداد کم ہوسکتی ہے۔ کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف کو 22 نشستیں ملیں گی۔ آسام میں بی جے پی کو دوبارہ اقتدار ملنا یقینی ہے۔ 120 اسمبلی حلقوں کے منجملہ بی جے پی کو 69 نشستوں پر کامیابی ملے گی۔ کانگریس 56 نشستیں حاصل کرے گی جو بی جے پی کے مقابل معمولی فرق ہوگا۔ آسام میں کانگریس کا ووٹ فیصد اس وقت 41.1 فیصد ہے۔ بی جے پی کو 45 فیصد ووٹ مل رہے ہیں۔ پڈوچیری میں اے آئی این آر سی۔ بی جے پی۔ انا ڈی ایم کے اتحاد کو بھاری اکثریت ملے گی اور انہیں 30 رکنی اسمبلی میں 21 نشستوں پر کامیابی مل رہی ہے۔