مغل پورہ اسپورٹس کامپلکس اوباش نوجوانوں کی سرگرمیوں کا مرکز

   

حیدرآباد۔31اکٹوبر(سیاست نیوز) پرانے شہر کے گنجان آبادی والے علاقہ مغلپورہ میں موجود اسپورٹس کامپلکس میں رات دیر گئے تک جاری رہنے والی سرگرمیاں اطراف و اکناف کے مکینوں کے لئے درد سر بنی ہوئی ہیں اور متعدد مرتبہ اس سلسلہ میں مغل پورہ پولیس کے عہدیداروں کو واقف کروائے جانے کے باوجود رات دیر گئے تک مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس اوباش نوجوانوں کی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں موجود تمام اسپورٹس کامپلکس رات 8بجے اور 10 بجے کے درمیان بند کردیئے جاتے ہیں لیکن مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس میں کھیل کود کی سرگرمیاں ختم ہونے کے بعد اوباش قسم کے نوجوانوں کی سرگرمیاں شروع ہونے لگتی ہیں جو کہ مقامی عوام کے لئے تکلیف دہ ثابت ہونے لگی ہیں۔ اس علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ شہر میں پولیس کی جانب سے شہرکو گانجہ اور منشیات سے پاک بنانے کی مہم چلائی جا رہی ہے اور اس مہم کے دوران اب تک کئی علاقو ںمیں نوجوانوں کی کونسلنگ کی جاچکی ہے لیکن مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس میں رات دیر گئے جاری رہنے والی سرگرمیوں پر روک لگانے کے لئے متعدد مرتبہ کی جانے والی شکایات رائیگاں ثابت ہونے لگی ہیں ۔بتایاجاتا ہے کہ رات دیر گئے شہر کے کئی علاقوں کے نوجوان مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس میں جمع ہونے لگے ہیں اور ان کی سرگرمیاں مقامی عوام کی نظر میں مشتبہ ہیں لیکن جب کوئی مقامی نوجوان کی جانب سے ان سرگرمیوں پر اعتراض کیا جاتا ہے تو یہ نوجوان الجھ پڑتے ہیں جس کے سبب آپسی جھگڑے اور تناؤ کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس میں جہاں جی ایچ ایم سی کا دفتر بھی موجود ہے اس کے باوجود کسی قسم کا کوئی سیکیوریٹی نظام نہ ہونے کے سبب غیر سماجی عناصر اس جگہ جمع ہونے لگے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ مقامی عوام کی جانب سے پولیس کو کی جانے والی شکایات کے بعد محکمہ پولیس نے رات 10 بجے اسپورٹس کامپلکس کی مرکزی گیٹ کو بند کروانے کا تیقن دیا تھا لیکن اس کے باوجود اس پر عمل آوری نہیں ہوپائی ہے اور اس سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ رات دیر گئے مغلپورہ اسپورٹس کامپلکس میں جاری سرگرمیوں کو روکنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جانے ضروری ہیں اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدارو ںکو شہر کی گنجان آبادی کے درمیان موجود اس اسپورٹس کامپلکس میں رات دیر گئے جاری رہنے والی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے اقدامات میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے ۔م