کارپٹ کا کاروبار کرنے والے بھٹ اپنی زندگی کے پچیس سال کے قریب جیل میں گذار دئے۔ اس دوران انہوں نے اپنے والدین اور زندگی کے اہم سال کھودئے۔
سال1996کے ساملیتی بم دھماکہ کیس میں راجستھان ہائی کورٹ نے علی بھٹ کے بشمول چارلوگوں کو باعزت بردی کردیا۔
جیل سے رہائی کے بعد بھٹ سب سے پہلے اپنے گھرسری نگر پہنچے۔
جہاں پر انہیں اپنے والدین کے انتقال کی جانکاری ملی۔ اس کے بعد وہ ان کی قبر پر گئے اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔
علی بھٹ کا یہ ویڈیو کافی وائیرل ہورہا ہے۔ کارپٹ کا کاروبار کرنے والے بھٹ اپنے زندگی کے اہم پچیس سال کے قریب جیل میں گذاردئے اور اس دوران ان کی زندگی سے نہ صرف والدین چلے گئے بلکہ قیمتی 23سال بھی نکل گئے۔
ویڈیو ضرور دیکھیں