آر ٹی سی ملازمین کو راحت ۔ عوام کو زحمت
متوفی ملازمین کے افراد خاندان کو سرکاری ملازمت ۔ کارپوریشن کو 100 کروڑ کی فوری امداد۔ کابینی اجلاس کے بعد چیف منسٹر کے سی آر کا اعلان
حیدرآباد۔ 28 نومبر (سیاست نیوز) آرٹی سی ملازمین 29 نومبر سے بخوشی خدمات سے غیر مشروط رجوع ہوسکتے ہیں۔ حکومت آرٹی سی کے خسارہ سے نمٹنے فوری 100 کروڑ روپئے جاری کرے گی ۔آرٹی سی بس کرایوں میںفی کیلو میٹر 20 پیسے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے آرٹی سی کو سالانہ 750 کروڑ روپئے حاصل ہونگے۔چیف منسٹر کے چند رشیکھر راؤ نے کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں سے میڈیا کو واقف کرواتے ہوئے یہ بات کہی۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ آر ٹی سی کو نقصان سے بچانے حکومت کی جانب سے خانگیانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا لیکن خانگیانے کا مطلب یہ نہیں تھاکہ آرٹی سی کو خانگی ٹھیکہ داروں کے حوالہ کیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت اپنے ملازمین اور شہریوں کو تکالیف میں مبتلاء نہیں دیکھ سکتی۔ انہو ںنے کہا کہ ہڑتال کے دوران جن ملازمین کی اموات ہوئی ہیں ان کے گھر والوں کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائیگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ راج بھون میں ’یوم آئین ‘ کے موقع پر چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ ’راؤ صاحب آپ اتنے اچھے کام کر رہے ہیں آرٹی سی غریب ملازمین کا بھی کوئی حل نکالئے ‘انہوں نے واضح کیا کہ چیف جسٹس نے یہ بات ہڑتال کے معاملہ کو لیبر کورٹ کے حوالہ کرنے کے بعد کہی اور کہا کہ کرسی پر بیٹھ کر وہ یہ بات نہیں کہہ سکتے ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ’ملازمین ویلفیر کونسل‘ تشکیل دی جائے گی۔ انہو ںنے آر ٹی سی ملازمین کو مشورہ دیا کہ وہ یونین کی سازشوں کا شکار نہ ہوں اور نہ سیاسی جماعتوں کے بہکاوے میں آئیں ۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ کابینہ کا فیصلہ کسی کی شکست یا کسی کی فتح نہیں ہے۔انہو ںنے بتایا کہ آرٹی سی ملازمین کی ہڑتال کے نام پر ان کا استحصال کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ایسا کرنے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ کے سی آر نے کہا کابینہ میں آر ٹی سی کے علاوہ ریاست کی سڑکوں کی خستہ حالی اور دیگر امور پر مذاکرات کئے گئے۔چیف منسٹر نے کہا کہ آرٹی سی کی ترقی کیلئے وہ آئندہ ہفتہ کے دوران ریاست کے ہر ڈپو سے 4 تا 5 افراد کو طلب کرکے ان سے مشاورت کریں گے اور ان کی تجاویزکا کتابچہ تیار کرتے ہوئے آرٹی سی ملازمین کو حوالہ کیا جائے گا اور اس میں یہ تفصیلات موجود رہیں گی کہ کس طرح سے آرٹی سی کی ترقی کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کے مطابق اگر آرٹی سی ملازمین خدمات انجام دیتے ہوئے آرٹی سی کی ترقی کیلئے کام کرتے ہیں تو وہ بھی سنگارینی کالریز کی طرح سالانہ بونس حاصل کرسکتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی ‘ مسٹر ایٹالہ راجندر‘ مسز سبیتا اندرا ریڈی ‘ مسٹر جگدیش ریڈی ‘مسٹر جی کملاکر‘مسٹر سی ایچ ملا ریڈی ‘ مسز ستیہ وتی راتھوڑ ‘ پی اجئے کمارکے علاوہ دیگر وزراء موجود تھے۔ کے سی آر نے کہا کہ حکومت ملازمین کے مفادات کے تحفظ کے عہد کی پابند ہے اور حکومت ملازمین سے بھی یہ توقع کرتی ہے کہ وہ یونین کی سیاست کا شکار نہ ہوں۔ انہوںنے ریاست کی خستہ حال سڑکوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ عمارات و شوارع کے تحت سڑکوں کی خستہ حالی کو اندرون 3ماہ دور کرنے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی سڑکوں کی درستگی کیلئے مرکز سے فنڈس کے حصول کی کوشش کی جائے گی اور وہ جلد دہلی کا دورہ کرکے مرکزی حکومت سے بات کریں گے۔چیف منسٹر نے آر ٹی سی ہڑتال کے دوران خدمات انجام دینے والے عارضی ملازمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہو ںنے ریاست میں مشکل کے وقت عوام کو ہونے والی مشکلات کو دور کرنے میں اپنا کلیدی کردار اداکیا ہے جو کہ ناقابل فراموش ہے۔ چندر شیکھرراؤ نے بتایا کہ کابینہ اجلاس کے دوران ریاست میں جاری پراجکٹس پینے کے صاف پانی کی فراہمی ‘دھان کی خریداری اور دیگر امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے ۔چیف منسٹر نے کہا آر ٹی سی ملازمین کے خدمات سے رجوع ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے جو پالیسی تیار کی جائے گی اس کے ذریعہ آرٹی سی کی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ آرٹی سی کو جلد منافع بخش ادارہ میں تبدیل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سنگارینی کالریز ملازمین سے وعدہ کیا تھا اور سنگارینی کالریز کو منافع بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کا نشانہ رکھا گیا تھا ۔ حکومت نے اپنے ہدف کو مکمل کرکے سنگارینی کالریز کو اس قدر منافع بخش ادارہ بنایا کہ اب سنگارینی کالریز کے ملازمین کو سالانہ بونس حاصل ہورہا ہے۔