ملالہ یوسف زائی کی برمینگھم میں ہوئی شادی

,

   

ملالہ کو 17سال کی عمر میں بچوں کی تعلیم کوفروغ دینے او رجدوجہد کرنے اور ان کے تعاون کے لئے نوبل امن انعام سے نوازا گیاتھا۔
برمینگھم۔نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زائی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ برمینگھم کے ان کے گھر میں چھوٹی سے نکاح کی تقریب کے ذریعہ ان کی شادی ہوگئی ہے۔

یوسف زائی نے ٹوئٹ کیاکہ ”آج کا دن میری زندگی کا کافی اہم دن ہے۔ اسیر اورمیں نے بطور زندگی کے ساتھی ایک دوسرے سے جڑ گئے ہیں۔ برمینگھم کے میرے گھر میں میرے گھر والوں کے ساتھ نکاح کی ایک چھوٹی تقریب پیش ائی ہے۔

آپ کی دعاؤں کی متمنی ہوں۔مستقبل کے سفر میں ساتھ چلانے کے لئے ہم پرجوش ہیں“

ہلکے گلابی رنگ کا لباس اور سادہ زیوارت ملالہ نے پہنے تھے۔ ان کے شوہر اسیر سادہ سوٹ اور اس سے میل کھاتے ٹائی لگائے ہوئے کپڑے زیب تن کئے ہوئے تھے۔

ملالہ کے والد ضیاالدین یوسف زائی نے بھی اس نیوز کے متعلق ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ”الفاظ سے اس کا احاطہ ممکن نہیں ہے۔ میں اور تور پیکائی پرمسرت او رپرجوش ہیں۔ الحمد اللہ“۔

لڑکیوں کی تعلیم کی وکالت کرنے والے یوسف زائی پاکستانی طالبان کے جان سے مارنے کے لئے کئے گئے حملہ میں اس وقت بچ گئی تھیں جب وہ محض`15سال کی تھی اور ان کے سر میں گولی لگی تھی۔

اس کے بعد سے اکسفارڈ کی یہ گریجویٹ لڑکیو ں کی تعلیم کو فروغ دینے والی عالمی شخصیت بن کر ابھری تھیں۔

اکٹوبر2012میں ملالہ کو شمالی پاکستان کی سوات وادی کے مینگورا میں لڑکی کے تعلیم حقوق کی سرگرمی سے حمایت کرنے پرطالبان کے ایک بندوق بردار نے سر میں گولی ماری تھی‘ جس کے بعد وہ اس ملک کوچھوڑ کر برمینگھم یوکے منتقل ہوگئی تھیں۔

ملالہ کی پہچان لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کے طور پر ہوتا ہے انہوں نے اس کو ایک ”سماجی تحریک“ کا نام دیا ہے اور اپنے آبائی ملک میں اس کی وکالت کو جاری رکھنے کا اظہار کیاہے۔

ملالہ کو 17سال کی عمر میں بچوں کی تعلیم کوفروغ دینے او رجدوجہد کرنے اور ان کے تعاون کے لئے نوبل امن انعام سے نوازا گیاتھا۔