ملت فنڈ کے ذریعہ مقتولہ متوطن مہاراشٹرا کی تدفین

   

حیدرآباد۔ 22 فروری ( سیاست نیوز) جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست کو انسپکٹر پولیس بیگم بازار کا مراسلہ موصول ہوا جس میں بتا یا گیا کہ 25 سالہ خاتون کی نعش بیگم بازار کے قریب زیر تعمیر عمارت میں پائی گئی ہے۔ واقعات کے بموجب مقتولہ کو تیز دھار آلات سے ختم کرنے کے بعد قاتل فرار ہوگئے۔ پولیس بیگم بازار نے قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمین کی تلاش شروع کردی اور تحقیقات میں پتہ چلا کہ مقتولہ مہاراشٹرا کی متوطن ہے جس کی اطلاع اہل خانہ کو دینے پر بہن اور بہنوئی دواخانہ عثمانیہ پہنچے اور زار و قطار رونے لگے اور ادارہ سیاست پہنچ کر میت کو مہاراشٹرا لے جانے کی مجبوری ظاہر کرتے ہوئے تدفین کی درخواست کی۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان صاحب کی ہدایت پر نعش حاصل کرلی گئی۔ اس کے علاوہ 10 درخواستیں مختلف پولیس اسٹیشنوں سے تدفین کی غرض سے موصول ہوئی جملہ 11 نعشوں کو دواخانہ عثمانیہ سے حاصل کرکے سکندرآباد قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں لائی گئی۔ نماز جنازہ مولانا مفتی شکیل احمد رحمانی، ناظم مدرسۃ الرشاد جامع مسجد دیوڑھی اقبال الدولہ نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں عثمان بن محمد الہاجری، سید نعیم صوفی، منصور خان کے علاوہ مقبول بن عبداللہ الہاجری، جابر بن مبارک الحموشی، شیخ عمر باوزیر، علی بن عثمان الہاجری، حامد بن عثمان الجابری، شیخ نعمت قلندر بیگ، ندیم شاہ بھی شریک تھے۔ اس موقع پر بشریٰ تبسم ، صوفیہ خان نے مرحومہ کے قتل پر بے حد افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ نے اپنی عزت بچانے کیلئے اپنی جان دے دی۔ بلاشبہ یہ موت شہادت کی موت سے کم نہیں ہے۔ سید عبدالمنان نعیم صوفی، محسن خان، محمد عبدالجلیل، محمد عنایت، سید زبیر ہاشمی، معین خان، سید امجد علی، محمد عبدالبشیر نے مرحومین کیلئے دعائے مغفرت کی اور زاہد علی خان صاحب کی صحت اور درازی عمر کیلئے دعا کی اور کہا کہ ملت فنڈ میں تعاون کرنے والوں کو اللہ اجر عطا فرمائے آمین۔