ملک میں آٹا بحران حکومتی کوتاہی اور بدانتظامی کا نتیجہ: شیخ رشید احمد

   

اسلام آباد ۔ 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی وفاقی کابینہ کے اہم رکن شیخ رشید احمد نے ملک میں آٹے کے بحران کو حکومتی کوتاہی اور بدانتظامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سستی گیہوں برآمد کر کے اب مہنگی گیہوں خریدی جائے گی جس سے عوام پر بوجھ پڑے گا۔اردو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے کابینہ اجلاس میں گیہوں برآمد کرنے کی مخالفت کی تھی تاہم کہا گیا تھا کہ گیہوں ضرورت سے زائد ہے۔شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ بحران چند روز میں حل ہو جائے گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ ملک بھر میں آٹے کی قلت اور مہنگے آٹے کی فروخت کا ذمہ دار کون ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ ’بد انتظامی ہے، گورننس کی کمزوری ہے۔ آٹا بہت پڑا ہوا ہے، گیہوں بھی بہت ہے۔ اب تین لاکھ ٹن ہم امپورٹ بھی کرنے جا رہے ہیں یہ بھی بوجھ پڑے گا میرے خیال میں۔‘وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گیہوں ایکسپورٹ نہیں کرنی چاہیے تھی۔’میں نے اکنامک کوارڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) میں بھی اس پر ووٹ دیا، اکیلا ووٹ تھا اور کابینہ میں بھی میری اکیلی زبان تھی میں ایک ووٹ کا منسٹر ہوں، ایک سیٹ کا۔ میں نے انہیں کہا مت بیچو۔ سستی ہم نے ایکسپورٹ کی اور مہنگی ہم امپورٹ کریں گے، سو یہ کوئی اتنی خوش آئند بات نہیں ہے۔‘
جب وفاقی وزیر سے پوچھا گیا کہ ان کی مخالفت کے باوجود گیہوں ایکسپورٹ کرنے کے حوالے سے حکومت کے باقی ارکان کی کیا دلیل تھی تو انہوں نے کہا کہ ’ان کی دلیل تھی کہ ہمارے پاس بہت ہے، کافی ہے