ملک میں معاشی انحطاط سے کئی کمپنیوں کے کاروبار کو وسعت دینے سے گریز

   

سرمایہ کاری میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے حکومت کی جانب سے اقدامات
حیدرآباد۔17 ڈسمبر(سیاست نیوز) ملک میں معاشی انحطاط کی صورتحال کو بہتر بنانے کے علاوہ سرمایہ کاری میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جا نے لگے ہیں اور بتایاجاتا ہے کہ مرکزی وزارت کامرس و صنعت کی جانب سے ملک کی 25 سرکردہ کمپنیوں سے مذاکرات کا عمل شروع کیا جاچکا ہے جو کہ ہندستان میں اپنی کاروبار کو وسعت دینے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ ان کمپنیوں میں ماروتی سوزوکی کے علاوہ دیگر کمپنیاں شامل ہیں جو کہ ملک میں کاروبار کو وسعت دینے کے متعلق از سرنو نہ صرف غور کرنے لگی ہیں بلکہ ان کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا جاچکا ہے کہ ہندستان میں کاروبار کو مزید وسعت نہ دیا جائے۔بتایاجاتا ہے کہ ان کمپنیوں کے اس فیصلہ سے تجارتی حالات ابتر ہوتے جار ہے ہیں اور مستقبل میں ملازمتوں کی صورتحال بھی انتہائی خطرناک رخ اختیار کرسکتی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ان کمپنیوں کے ذمہ داروں سے مذاکرات کے ذریعہ سرمایہ کاری کے مفلوج ہونے اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے کمپنیوں کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں پر نظر ثانی کیلئے اقدامات کے طور پر مذاکرات کا آغاز کیا جاچکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت کے مختلف محکمہ جات کی جانب سے ان خانگی کمپنیو ںکے موقف کو بہتر بنانے کیلئے ان سے ہی تجاویز کے حصول کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر کامرس و انڈسٹریز مسٹر پیوش گوئل کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق عہدیدارو ںنے کمپنیوں کے ذمہ داروں سے مذاکرات شروع کردئیے ہیں اور ان مذاکرات کے دوران جو بات سامنے آئی ہے اس کے مطابق کمپنیوں نے سرمایہ کاری میں عدم دلچسپی کی اطلاعات اور تجارتی حالات میں پیدا ہونے والے منفی رجحانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حالات میں کاروبار کو وسعت دینے کا فیصلہ نقصاندہ ثابت ہوگا اسی لئے کمپنیو ںکی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ مرکز نے کارپوریٹ ٹیکس میں رعایت کے اقدامات کے ذریعہ جو راحت فراہم کی ہے اس کا راست فائدہ کمپنیوں کو ہو رہا ہے لیکن کمپنیوں کے ذمہ داروں کا استدلال ہے کہ حکومت کے اقدامات ناکافی ہیںاور ملک کے موجودہ حالات میں اصلاحات کے ساتھ اقدامات ناگزیر ہیں۔ذرائع کے مطابق جن کمپنیوں نے ہندستان میں کاروبار کو وسعت دینے سے گریز کا فیصلہ کیا ہے ان میں ماروتی سوزوکی ‘ہندستان یونی لیور‘ٹاٹا ‘ ریلائنس ‘ ڈانی گروپ‘ایم اینڈ ایم ‘ آدتیہ برلا ‘ویدانتا ‘ویپرو کے علاوہ دیگر اہم کمپنیاں شامل ہیں جن سے مذاکرات کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت دی جاچکی ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ ملک کے موجودہ معاشی حالات کے دوران حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اس فیصلہ پر کمپنی کے ذمہ داران سے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں لیکن کہا جار ہاہے کہ ان حالات میں کمپنیوں کے ذمہ دار اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی طرح کا کوئی تجارتی خطرہ مول لینے کے لئے منع کیا جا رہاہے ۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کمپنیو ںکو درپیش مسائل کو حل کرنے کے فوری اقدامات کے سلسلہ میں بھی غور کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ سرمایہ کاری میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے علاوہ دیگر مراعات اور اقدامات کے سلسلہ میں بھی کمپنیوں کے ذمہ داروں سے تجاویز حاصل کی جائیں گی۔