ملک کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں مسلمانوں نے دیں، مسلمان یہاں کی زمین پر دن میں پانچ مرتبہ اپنی پیشانی ٹیکتا ہے:سکھ برادری کی شاہین باغ سے اظہار ہمدردی

,

   

نئی دہلی: سی اے اے،این آرسی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں چل رہے احتجاج کو تقریبا تین ماہ مکمل ہونے آرہے ہیں۔ ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے ہم یہاں سے تب تک نہیں ہٹیں گے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا۔ شاہین باغ مظاہرین کی حمایت کیلئے لوگ آرہے ہیں اور اس کا کالے قانون کی مخالفت میں کاندھے سے کاندھا ملا کر احتجاج میں شریک ہورہے ہیں۔دہلی کے سکھ کمیونٹی کے ایک رکن نے شاہین باغ پہنچ کر مظاہرین کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور مسلمانوں کے کچھ بکاؤ مولویوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ انہیں شرم آنی چاہئے۔ وہ خود اپنی قوم کے دشمن بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اس ملک کا اصل شہری ہے۔ برہمن تو بیرون ملک سے آئے تھے۔

آج کے دورمیں ہمیں سمجھ داری سے کام کرنا ہے۔اس ملک کو ہمارے بزرگوں نے آزاد کروایا ہے۔ اس ملک میں دن میں پانچ مرتبہ مسلمان اپنا ماتا ٹیک کر سجدہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے قربانیاں دے کر اس ملک کو آزادکروایا ہے آج ان کی ماؤں، بہنوں اوربیٹیوں پر ہی ظلم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ مظاہرین حکومت نواز میڈیا ہی بدنام کررہا ہے کہ 500 روپے، بریانی کھلایا جارہا ہے۔ اس سے زیادہ بد قسمتی اس ملک کی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جانے کی بات کرتے ہیں۔ پاکستان جانا تھا تو تب ہی چلے جاتے لیکن ہم نے پاکستان کو نہیں مان کر ہندوستان کی مٹی کو اپنا یااور ہم ہی اس ملک کے اصل مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لا ل قلعہ، تاج محل اور دیگر کئی عمارتیں مسلمانوں کے بزرگوں نے دی ہیں۔ سکھ برادری نے تیقن دلایا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جسم کا ایک ایک قطرہ شاہین باغ کے بہنوں اور ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ ہے۔ہم بھی دیکھیں گے کہ کون ہمیں اور آپ کو اس ملک سے نکالتا ہے۔