ملیشیا کے وزیراعظم مہاتر محمد کی شہریت ترمیمی قانون پر تنقید

,

   

کوالالمپور ۔ 20 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملیشیا کے وزیراعظم مہاترمحمد نے ہندوستان کے نئے شہریت ترمیمی قانون پر تنقید کی جو مسلمانوں کے خلاف امتیازات پر مبنی ہے جس کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کے ملک میں پرتشدد احتجاج ہوا ہے۔ کوالالمپور سمٹ 2019ء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاترمحمد نے سوال کیا کہ 70 برسوں سے جب سب ہندوستانی مل کر رہتے ہیں تو شہریت ترمیمی قانون کیا ضرورت ہے۔ اس قانون کی وجہ سے کئی لوگ مارے جارہے ہیں۔ ہندوستان میں 70 سے تمام شہری بغیر کسی مسئلہ کے مل جل کر رہتے ہیں۔ اس قانون سے یہ خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں اور 20 کروڑ مسلمانوں کو حاشیہ پر لانا چاہتے ہیں جو ہندوستان کی مجموعی آبادی کا 14 فیصد ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوستان جو سیکولر مملکت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے وہ ایسے اقدامات کررہا ہے۔ اس سے عدم استحکام پیدا ہوگیا اور ہر کوئی متاثر ہوگا۔ مہاترمحمد کا یہ بیان ایسے وقت آیا جبکہ اس قانون کے خلاف ہندوستان بھر میں شدید احتجاج جاری ہے جس میں تاحال 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔