ملے پلی مسجد میں مقیم آٹھ انڈونیشیائی باشندے دواخانہ منتقل

,

   

پولیس اور محکمہ صحت کے عملہ کا احتیاطی اقدام ۔ عوام سے افواہیں نہ پھیلا نے کی اپیل
حیدرآباد 20 مارچ ( سیاست نیوز ) ملے پلی کی مسجد میں قیام کرنے والے انڈونیشیا کے آٹھ باشندوں بشمول خواتین کو ہاسپٹل منتقل کردیا گیا جہاں ان کو نگرانی میں رکھا جائیگا ۔ یہ منتقلی جمعرات کی رات عمل میں آئی ۔ پولیس کے بموجب یہ گروپ جامع مسجد ملے پلی میں آیا ہوا تھا ۔ حبیب نگر پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ لوگ مسلم مذہبی گروپس کو فراہم کردہ گیسٹ ہاوز میں مقیم تھے ۔ یہ گروپ نمازوں کیلئے آیا تھا اور مسجد میں مقیم تھا ۔ جب پولیس کو اطلاع ملی تو پولیس وہاں پہونچی اور صورتحال کی وضاحت کے بعد انہیںدواخانہ منتقل کردیا ۔ سکریٹری مسجد سلیم احمد نے کہا کہ یہ گروپ چہارشنبہ کی رات مسجد کو آیا تھا اور گیسٹ ہاوز میں مقیم تھا ۔ ہم کو اطلاع ملی تھی کہ کریمنگر میں کچھ انڈونیشیائی باشندے کورونا سے متاثر ہیں۔ اسکے بعد پولیس کو بھی کچھ انڈونیشیائی باشندوں کی جامع مسجد ملے پلی میں قیام کی اطلاع ملی ۔ پولیس نے محکمہ صحت کے عملہ کے ساتھ پہونچ کر انہیں دواخانہ منتقل کردیا ۔ سلیم احمد نے بتایا کہ کچھ لوگ اس تعلق سے افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے پولیس سے اس سلسلہ میں کارروائی کی اپیل کی ۔ اس دوران شہر میں مختلف تنظیموں بشمول وقف بورڈ کی جانب سے پرہجوم مساجد میں سینیٹائزرس اور صابن وغیرہ بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔