ممبئی ۔ 4 نومبر (یو این آئی) دہشت گردی کے الزامات کے تحت گذشتہ چودہ سالوں سے جیل میں قید ایک پینسٹھ سالہ ضعیف شخص کو آج اس وقت بڑی راحت ملی جب بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے اسے مشروط ضمانت پر رہا کیے جانے کا حکم صادر کیا۔ بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس اے ایس گڈکری اور جسٹس آر آر بھونسلے نے آج یہ فیصلہ سنایا۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں مقدمہ کی سماعت میں ہونے والی تاخیر کی بنیاد پر ملزم کی ضمانت منظور کی جاتی ہے ۔ملزم کفیل احمد کی ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ مبین سولکر نے بحث کی۔ فی الحال دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ملزم کفیل احمد کو بامبے ہائی کورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے جزوی قانونی امداد فراہم کی۔بہار کے دربھنگہ شہرکے کفیل احمد محمد ایوب کی ضمانت پرر ہائی کی عرضداشت کو ممبئی سٹی سول اینڈ سیشن عدالت میں قائم خصوصی مکوکا عدالت کے جج بھوسلے نے سال 2022/ میں مسترد کردیا تھا جس کے بعد بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ بامبے ہائی کورٹ میں درجنوں سماعت ہوئی،دوران سماعت عدالت نے سیشن عدالت کو مقدمہ کی جلداز جلد سماعت مکمل کیے جانے کا حکم دیا لیکن سیشن عدالت مقدمہ کی سماعت اس تیزی سے نہیں کرسکی جس کی ہائی کورٹ کو امید تھی۔
