ممبئی کانگریس کو مضبوط کرنے شمالی ہندکے لوگوں کو ترجیح ضروری

   

ممبئی میں شمالی ہندوستان کے ووٹروں کی تعداد تقریباً ایک کروڑہے جنہیں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، کانگریس قائد وشوبندھو رائے کا اظہار خیال

نئی دہلی : ممبئی کانگریس کے خلاف باغی موقف اختیار کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے سینئر لیڈر وشوبندھو رائے نے کہا ہے کہ ممبئی میں شمالی ہندوستانیوں کو اہمیت نہیں دی جارہی ہے اور اگر پارٹی کو ممبئی میں مضبوط پوزیشن میں لانا ہے تو شمالی ہند کے لوگوں کو ترجیح دینی ہوگی۔ وشوبندھو رائے نے الزام لگایا کہ ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ اور ان کے قریبی لوگ اور شمالی ہندوستان کے لوگوں کو تنظیم میں نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ممبئی کانگریس میں صرف دھوم دھام ہے اور وہ لوگ جو شمالی ہند کے لوگوں میں سپورٹ بیس رکھتے ہیں اور جو سالوں سے ان کی خوشی اور غم میں ان کے ساتھی ہیں انہیں جان بوجھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ریاستی کانگریس کے سابق جنرل سکریٹری نے بتایا کہ شمالی ہندوستان کے لوگوں کا بہت سے علاقوں جیسے کاندیولی ، چارکوپ ، اندھیری ، دہسیر ، کالینا ، بھنڈوپ ، چندیولی ، باندرہ ویسٹ ، میگاتھنے ، وکھرولی ، ورسوا ، اندھیری ایسٹ ، اندھیری ویسٹ میں بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے ۔ میرا روڈ ، ٹی ایم سی ، امبر ناتھ ، بدلا پور، کے ڈی ایم سی میں بھی شمالی ہند کے ووٹروں کی بڑی تعداد ہے ۔ اس طرح ممبئی میں شمالی ہندوستان کے ووٹروں کی تعداد تقریبا ایک کروڑ تک پہنچ گئی ہے ۔ مہاراشٹر کے دیگر علاقوں جیسے پونے ، ناسک ، تھانے ، ناگپور وغیرہ میں بھی شمالی ہندوستانیوں کی بڑی تعداد ہے ۔ وشوبندھو رائے نے گزشتہ ہفتے پارٹی صدر سونیا گاندھی کو بھی خط لکھا ہے اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کانگریس کے صدر شمالی ہند کے لوگوں کے دکھوں کو نظر انداز کر رہے ہیں اور جب ان کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے تو کانگریس آواز تک نہیں اٹھاتی۔ انہوں نے بتایا کہ بھائی جگتاپ نے شمالی ہندوستانی پنچایت کا آغاز کیا ہے لیکن اس سلسلے میں شمالی ہندوستان کے قائدین سے رابطہ نہیں کیا گیا اور انہیں نظر انداز کیا گیا۔ اس میں بھی من مانی کی گئی اور صرف خانہ پری کے لئے ہی یہ قدم اٹھایاگیا ہے ۔