بحران کے وقت شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ
ممبئی: بدعنوانی کے خلاف انڈیا کے قومی صدر ہیمنت پاٹل نے منگل کو کہا کہ کورونا کے دور میں ہر ضلع اور شہر میں ’جمبو کوویڈ سنٹر‘ قائم کئے گئے تھے ، جن کی تحقیقات کی ضرورت ہے ۔ پاٹل نے ایک بیان میں کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی رہنمائی اور تعاون سے مقامی انتظامیہ نے کورونا وبا کے دوران لاکھوں لوگوں کی جانیں بچانے کا اہم کام کیا ہے ۔ انہوں نے کورونا کی مدت کے دوران قائم کئے گئے کوویڈ مراکز کی جانچ کرانے پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تعمیر میں تو کوئی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اس کی تحقیقات کریں۔ پاٹل نے کہا کہ وہ جلد ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے خط و کتابت کریں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ وہ ان اسپتالوں میں رقم کے غیر قانونی لین دین کی تحقیقات کا حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے وقت شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو سزا دیں۔ تحقیقاتی اداروں کے سامنے اب چیلنج یہ ہے کہ کورونا وبا کی آڑ میں کرپشن میں کون کون ملوث ہے ۔ پاٹل نے یہ بھی کہا کہ جانچ ایجنسیوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ممبئی میونسپل کمشنر نے ایک سو کروڑ کا ٹھیکہ کس کو اور کس کے کہنے پر دیا ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بدعنوانی میں ملوث افراد کو سزا نہ دی گئی تو وہ ریاست بھر میں احتجاج شروع کریں گے ۔ پاٹل نے الزام لگایا ہے کہ کوویڈ ۔19کے دوران یہاں کے کورونا سنٹر میں طبی آلات کی خریداری میں گھپلہ ہوا تھا اور اس دوران مختلف کمپنیوں کو یہاں جمبو کووڈ سنٹر شروع کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، جس میں لائف لائن ہاسپٹل مینجمنٹ خدمات بغیر کسی معاوضے کے دی گئیں۔انوبھو کو طبی خدمات اور آلات فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کمپنی نے بی ایم سی کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات پیش کی ہیں۔ اس کے علاوہ بے نامی کمپنیوں کو کووڈ سنٹر کا ٹھیکہ دے کر کروڑوں کے گھپلے کئے گئے ۔