ممتابنرجی ”الیکشن کے بعد تشدد میں د س لوگوں کی موت ہوئی ہے‘ تعداد میں گورنر نے اضافہ کردیا“۔

,

   

انہوں نے اعلان کیاکہ ان کی حکومت تمام متوفیوں کے پسماندگان کو معاوضہ ادا کرے گی

کلکتہ۔مغربی بنگال کی صورتحال سے وزیراعظم نریندر مود ی کو گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کی جانب سے واقف کرائے جانے کے ایک روز بعد چیف منسٹر ممتا بنرجی نے الیکشن کے بعد تشدد میں مارجانے والے لوگوں کی اضافی تعداد بتانے پر ترپاٹھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہاں ہارا اسکول میں ودیاساگر کی مورتی ک نقاب کشائی کے بعد ٹی ایم سی سربراہ نے کہاکہ ”الیکشن کے بعد ہوئے تشدد میں دس لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔

وہیں اٹھ لوگوں کا تعلق ہماری پارٹی سے ہے جبکہ دو لوگوں بی جے پی کے شامل ہیں۔

ایک ٹیلی ویثرن نیوز چیانل کو دئے گئے تازہ انٹرویو میں گورنر نے مذکورہ تعداد کو اضافہ کردیاہے۔ ہم گورنر کااحترام کرتے ہیں مگر ہر عہدے کی اپنی دستوری حد ہوتی ہے“۔

انہوں نے تمام متاثرین کے پسماندگان کو معاوضہ ادا کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہاکہ ”ہر موت غیریقینی ہے۔

میں نے چیف سکریٹری سے استفسار کیاہے کہ وہ آفات سماوی کے فنڈ سے دس متوفیوں کے پسماندگان کوراحت فراہم کرے“او ساتھ میں یہ بھی کہاکہ تمام اموات کی جانچ کرائی جائے گی۔

مغربی بنگال میں سماجی اصلاحات کے علمبردار کے مجسمہ کی اہم شخصیتوں کے سامنے نقاب کشائی کی اور بعد میں انہوں نے ودیاساگر کالج کی طرف پیدل دورہ کیااور وہاں پر انہوں نے مجسمہ کی نقاب کشائی کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے بی جے پی کو بنگال کی تہذیب کے ساتھ کھلواڑ کاذمہ دار ٹہرایا او ر لوگوں سے مطالبہ کیاکہ وہ ہماری ثقافت کو بچانے کے لئے آگے ائیں۔

انہوں نے کہاکہ ”بنگال کو بدنام کیاجارہا ہے۔ اگر تمہیں بنگال کی تہذیب کو بچانا ہے تو پھر اکٹھا ہوجائیں۔

بنگال کی اہمیت کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔بنگال کو گجرات میں تبدیل کرنے کامنصوبہ بنایاجارہا ہے۔ مگر بنگال گجرات نہیں ہے“۔