کولکاتہ پولیس اور سی بی آئی کے درمیان تنازع اب سیاسی رخ اختیار کرتا جارہا ہے ۔ اس معاملہ پر اب مسلسل سیاسی ردعمل سامنے آرہے ہیں ۔ مرکزی حکومت کے خلااف ممتا بنرجی کی حمایت میں کئی پارٹیاں آگئی ہیں ۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پیر کو دیدی سے ملنے کیلئے کولکاتہ جاسکتے ہیں ۔
وہیں اس معاملہ پر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ میں نے آج رات ممتا دیدی سے بات چیت کی۔ انہیں بتایا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں اور کندھا سے کندھا ملا کر ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
I spoke with Mamata Di tonight and told her we stand shoulder to shoulder with her.
The happenings in Bengal are a part of the unrelenting attack on India’s institutions by Mr Modi & the BJP.
The entire opposition will stand together & defeat these fascist forces.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 3, 2019
وہیں اروند کیجریوال نے کہا کہ مودی جی نے جمہوریت اور وفاقی ڈھانچہ کا مذاق بنادیا ہے۔ کچھ سال پہلے انہوں نے دہلی کے اینٹی کرپشن بیورو کے آفس پر پیراملیٹری فورس بھیج کر قبضہ کرلیا تھا ۔ این سی پی سربراہ شرد پوار نے بھی ٹویٹ کرکے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو ڈرانے کیلئے سی بی آئی کا زبردست طریقہ غلط استعمال کیا ہے۔
https://twitter.com/hashtag/Assualtondemocracy?src=hash
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا نے کہا کہ مغربی بنگال کا واقعہ ہمیں ایمرجنسی کے دنوں کی یاد دلاتا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران بھی ملک ایسے غیر آئینی طریقوں کو دیکھ چکا ہے۔
https://twitter.com/hashtag/SaveDemocracy?src=hash
لالو پرساد یادو نے بھی ممتا بنرجی کے دھرنے کی حمایت کی ہے۔
وہیں تیجسوی یادو نے بھی ٹویٹ کرکے کہا کہ کچھ مہینوں میں سی بی آئی پر بی جے پی دفتر کے دباو میں لئے گئے سیاسی فیصلوں کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کو ایسا فیصلہ کرنا پڑے گا ۔ اگر اب بھی سی بی آئی بی جے پی کے اتحادی کی طرح کام کرتی رہے گی تو کسی دن انصاف پسند عوام اپنے طریقہ سے ان کا حساب نہ کردیں۔ جمہوریت میں عوام سے بڑا کوئی نہیں ۔