منافرت کے خاتمہ کیلئے علماء کا متحد ہونا وقت کا تقاضہ

   

عصری ٹیکنالوجی کے ذریعہ غلط فہمیوں کے ازالہ پر زور، گولکنڈہ میں
علماء کی نشست سے مفتی محبوب شریف نظامی اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 17 مارچ (راست) مسلمانوں کو اختلاف و انتشار، تفرقہ اور باہمی جنگ و جدال سے منع کیا گیا ہے اور ایک جسم واحد کی طرح متحد اور معاون رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مسلمان جب تک اس حکم الہٰی پر قائم رہیں گے، وہ تسبیح کے دانوں کی طرح مقدس، مربوط اور مضبوط رہیں گے اور موتی کی طرح قیمتی رہیں گے جبکہ ان کا آپسی افتراق و انتشار کنکر و پتھر کی طرح ان کو بے قیمت کردے گا۔ اس وقت ہندوستان میں اس بات کا تقاضہ رہا ہیکہ ہم علماء اپنے تمام اختلافات کو بھول کر دین اسلام کی حفاظت کیلئے باہم متحد رہیں اور اسلام کی سربلندی کا کام کرتے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمد محبوب شریف نظامی (بانی و مہتمم مدرسہ دینیہ رحمت العلوم) نے الخیر سوسائٹی گولکنڈہ میں علماء کی خیرسگالی نشست کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا احمد محی الدین نظامی (ناظم جامعہ ریاض الصالحات) نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اس وقت ہم داخلی اور خارجی دونوں طرح کے اختلاف کے شکار ہیں۔ ہمارے اس اختلاف نے منافرت کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ اس سے اجتناب کرنا ازحد ضروری ہے ورنہ یہ امت دشمنان اسلام کے ہاتھوں ہی ٹکڑے ٹکڑے ہوتی رہے گی۔ مولانا محمد عرفان احمد صدیقی فلاحی (داعی اجلاس و استاذ جامعہ دارالہدیٰ) نے افتتاحی کلمات میں اتحاد و اتفاق پر زور دیا اور آپسی اختلافات سے حاصل ہونے والے نقصانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام کو اس کا حل ڈھونڈنا ہے اور آپسی مشاورت کے ذریعہ ہی موجودہ رسہ کشی کو دور کیا جاسکتا ہے اس لئے ہر مسلک کے علماء کرام کی خیرسگالی نشست کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر مختلف مسلکوں سے تعلق رکھنے والے علماء کرام نے خطاب کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مختلف عصری ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے غلط فہمیوں کے ازالہ کی کوشش کی جائے۔ مساجد سے نماز، روزہ کے علاوہ عائلی مسائل پر بھی گفتگو کی جائے۔ منبر و محراب سے اختلافی مسائل بیان کرنے سے گریز کیا جائے۔ امت کو دین پر ثابت قدم رکھنے کی جدوجہد کی جائے۔ مکاتب کا منظم سلسلہ شروع کیا جائے۔ عام غیرمسلموں سے ملاقات کی جائے، انہیں اپنے اداروں میں بلایا جائے۔ ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ اللہ سے رجوع اور دعاؤں کا اہتمام کیا جائے۔ دین کی دعوت کو برادران وطن تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں مولانا عبدالحفیظ اسلامی، مولانا عبدالجبار عمری، مولانا عبدالصمد عمری، مفتی عبدالفتاح عادل سبیل و دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔ مولانا عرفان فلاحی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔