دستور کو تبدیل کرنے کی غیرمعلنہ سازش کی جارہی ہے، مہیش کمار گور کا الزام
حیدرآباد ۔ 20 ڈسمبر (سیاست نیوز) قومی ضمانت روزگار اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹادینے کے خلاف صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ کی قیادت میں کانگریس نے پیراڈائیز سکندرآباد ایم جی روڈ پر مجسمہ گاندھی جی کے پاس احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ اس احتجاج میں ریاستی وزراء ڈی سریدھر بابو، محمد اظہرالدین، جے کرشناراؤ، جی ویویک، وی سری ہری کے علاوہ سینئر قائدین میں وی ہنمنت راؤ، ایس محمد واجد حسین و دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب میں مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ گاندھی جی خاندان کا نام سنتے ہی بی جے پی قائدین کی راتوں کی نیند اڑ جارہی ہے۔ گوڈسے کی پوجا کرنے والے بی جے پی قائدین نے دیہی روزگار سے متعلق منریگا اسکیم سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نام کو نکال دیا ہے جس کی کانگریس سخت مذمت کرتی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی ہدایت پر حیدرآباد کے بشمول تلنگانہ کے تمام اضلاع اور ملک گیر سطح پر کانگریس پارٹی مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرکے اپنے فیصلے سے دستبردار ہوجانے اور اسکیم کو دوبارہ گاندھی جی کے نام سے موسوم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے کہا کہ کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے حکومت میں دیہی مزدوروں کو سال میں کم از کم 100 دن روزگار کی ضمانت کیلئے اس اسکیم کو متعارف کرایا گیا تھا۔ 2014ء میں اقتدار پانے والی بی جے پی حکومت نے اس اسکیم کے فنڈز میں پہلے کٹوتی کردی اور اب اس اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹاتے ہوئے غیرمعلنہ طور پر دستور کو تبدیل کرنے کی منظم سازش کررہی ہے جس کی کانگرسی سخت مذمت کرتی ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ سونیا گاندھی اور راہول گا ندھی کے خلاف سیاسی انتقام لے کر جھوٹے مقدمات درج کئے جارہے ہیں اور مختلف طریقوں سے حق کی آواز دبانے ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے جس سے کانگریس ہرگز خوفزدہ نہیں ہوگی اور مرکزی حکومت کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرتی رہے گی۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی جے پی بالخصوص وزیراعظم نریندر مودی و مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ ملک میں فرقہ پرستی اور نفرت کی سیاست کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں سماج کو بانٹا جارہا ہے جس کی پارٹی مذمت کرتی ہے ۔ 2
