منریگا اسکیم کے خاتمہ سے 13 کروڑ دیہی غریب روزگار سے محروم: دپیندر ہوڈا

   

Ferty9 Clinic

ووٹ چوری کے ذریعہ مودی کو اقتدار، سڑک سے سنسد تک لڑائی کیلئے کانگریس کا فیصلہ

حیدرآباد۔ 21 ڈسمبر (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ دپیندر ہوڈا نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت سیاسی مقصد براری کے لئے یو پی اے دور حکومت کی فلاحی اسکیمات کے نام تبدیل کررہی ہے۔ گاندھی بھون میں مہیش کمار گوڑ اور مدھویاشکی گوڑ کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دپیندر ہوڈا نے کہا کہ منریگا اسکیم سے مہاتما گاندھی کا نام حذف کرنا انتہائی شرمناک ہے۔ کانگریس پارٹی نے منریگا اسکیم کی تبدیلی اور ووٹ چوری کے خلاف سڑک سے سنسد تک احتجاج کا آغاز کیا ہے۔ عوام کو مودی حکومت کی ناکامیوں سے واقف کرانے کے لئے شعور بیداری مہم شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منریگا اسکیم کی تبدیلی سے ملک میں 13 کروڑ غریب عوام مقامی سطح پر روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔ کوویڈ کے دور میں اس اسکیم نے دیہی علاقوں کی معیشت کے استحکام میں اہم رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رام جی اسکیم میں روزگار کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ ریاستوں پر اضافی بوجھ عائد کرنے کے لئے مودی حکومت نے اسکیم میں تبدیلیاں کرتے ہوئے قانون سازی کی ہے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کی مخالفت کی پرواہ کئے بغیر اکثریت کی بنیاد پر بل منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کی توہین کو ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔ پنڈت جواہر لال نہرو کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی حکومت مجاہدین آزادی کی توہین کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وندے ماترم کی جگہ آر ایس ایس کے گیت کو قومی گیت کا درجہ دینے کی تیاری کررہی ہے۔ دپیندر ہوڈا نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ مقدمہ میں کسی ثبوت کے بغیر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ راہول گاندھی نے حکومت کے ناکامیوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا ہے۔ لہذا مقدمات کے ذریعہ ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے ووٹ چوری کے ذریعہ مرکز اور ریاستوں میں کامیابی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس کی جانب سے دھاندلیوں کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ حکومت سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس کے ذریعہ مخالفین کو ہراساں کررہی ہے۔ 1