وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ریاست میں تشدد ایک خاص قسم کی تقسیم‘ نفرت اور غصے کا نتیجہ ہے۔
کوزیکوٹی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہاکہ شمال مشرقی ریاست منی پور میں جاری تشدد پریشان کن ہے اور اس کو فوری روکنے کی ضرورت ہے۔وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ریاست میں تشدد ایک خاص قسم کی تقسیم‘ نفرت اور غصے کا نتیجہ ہے۔
گاندھی جو کیرالا کے دوروزہ دورے پر تھے او راتوار کی رات کو دہلی واپس لوٹے ہیں نے کہاکہ”لہذا یہ اہم ہے کہ بطور فیملی ہر ایک کو ایک ساتھ رکھیں“۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف سب کو ملکر منی پور کو ٹھیک کرنے میں مدد کرنی ہوگی بلکہ ”اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ اس نئی ناخوشگوار قسم کی سیاست کو پھیلنے سے اوراس کو اپنے راستے پر روک دیاجائے“
سی ڈی ایم سی کے کونڈیچری میں سنٹ جوزف ہائی اسکول اڈیٹوریم پر سنگ بنیاد رکھنے کے بعد یہاں بات کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ وہ پچھلے کچھ ماہ سے جب سے وہ منی پور کا دورہ کرکے ائیں ہیں کافی پریشان ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”میں نے اپنی آنکھو ں سے دیکھا ہے وہاں کیا ہورہا ہے او رمنی پور کی عوام کے ساتھ کیاپیش آرہا ہے۔مجھے اپنے 19سالہ سیاسی زندگی میں ایسا تجربہ پیش نہیں آیا جو میں منی پور میں دیکھ کر آیاہوں۔ یہ ایسا ہے جیسے کسی ایک شخص کو دوتکڑے کردیاگیاہے۔
یہ ایسا ہے یونین کی ریاست کو کسی نے دو تکڑ کردیاہے۔لہذا یہ اہم ہے کہ تشدد(منی پور میں) فوری روکا جائے“۔گاندھی نے مزیدکہاکہ تشدد کے نتیجے میں جو زخم ائے ہیں انہیں بھرنے میں سالوں لگ جائیں گے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ غم او رغصہ آسانی کے ساتھ ختم ہونے والا نہیں ہے“۔
انہو ں نے کہاکہ منی پور میں تشدد ان کے لئے ایک سبق ہے کہ تقسیم‘ نفرت اورغصے کا ایک ریاست میں آپ استعمال کرتے ہیں تو کیاہوگا۔