منی پور میں پھر تشدد، 3 افراد ہلاک

   

بی جے پی رکن اسمبلی کے گھر پر دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں

امپھال: منی پور میں کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان 3 مئی سے تشددتھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جمعہ کو دارالحکومت امپھال سے متصل کوکی اکثریتی کھوکن گاؤں میں الگ الگ واقعات میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔یہاں سپریم کورٹ کی وکیشن بنچ نے ریاست میں 3 مئی سے انٹرنیٹ پر پابندی کی فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹس انیرودھا بوس اور جسٹس راجیش بندل کی بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی ہائی کورٹ میں ہے۔ اس پر سماعت ہونے دیں۔ درخواست ایڈوکیٹ چونگتھم وکٹر سنگھ اور بزنس مین مینگ بام جیمز نے دائر کی تھی۔یہاں جمعرات کی دیر رات دو لوگوں نے امپھال میں بی جے پی ایم ایل اے سوریسام کے بی کے گھر پر بم سے حملہ کیا۔ پولیس کے مطابق دو افراد موٹر سائیکل پر آئے اور کھلے گیٹ کے اندر آئی ای ڈی بم پھینک دیا۔ جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ تاہم اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ایم ایل اے نے کہاکہ مسئلہ کو بم کے بغیر حل کریں۔ایم ایل اے سوریسام نے میڈیا سے کہا کہ یہ انتہائی توہین آمیز اور پریشان کن ہے کہ ریاست میں پھیلی بدامنی کے درمیان میرے گھر پر اس طرح کا دھماکہ ہوا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مستقبل میں ایسی حرکتیں کہیں نہ دہرائیں۔ ایم ایل اے نے مزید کہا کہ ہم سب انسان ہیں اور دونوں برادریوں کے درمیان جو بھی اختلاف ہے اسے بموں کے بغیر حل کیا جا سکتا ہے۔کانگریس ایم ایل اے کے گھر کو 28 مئی کو آگ لگا دی گئی تھی۔منی پور میں ایم ایل اے کے گھر پر پچھلے 10 دنوں میں یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سے پہلے 28 مئی کو سیرو گاؤں میں کانگریس ایم ایل اے رنجیت سنگھ کے گھر پر حملہ ہوا تھا۔ کچھ لوگ سیرو گاؤں پہنچے اور ایم ایل اے رنجیت کے گھر میں توڑ پھوڑ شروع کردی۔ایم ایل اے اور ان کے اہل خانہ کو بال بال بچ گیا۔ پرتشدد ہجوم نے کئی گھروں کو آگ لگا دی۔ اس دوران تقریباً 100 گھروں کو آگ لگا دی گئی۔منی پور میں تشدد کے سلسلہ میں وزیر اعلی سے لے کر وزیر داخلہ تک کئی دور کی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ 29 مئی سے یکم جون تک منی پور کے دورے پر تھے۔ انہوں نے امن برقرار رکھنے کیلئے دونوں برادریوں کے لوگوں سے بھی بات کی۔ یکم جون کو پریس کانفرنس میں شاہ نے لوگوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی۔ اس کے بعد شرپسندوں نے 144 ہتھیار اور 11 میگزین ہتھیار ڈال دیئے۔ ان میں ہائی ٹیک رائفلیں جیسے SLR 29، کاربائن، AK، INSAS رائفل، INSAS LMG، M16 رائفل اور دستی بم ہتھیار ڈال دیے گئے۔اس دوران منی پور کے پہاڑی اور وادی علاقوں میں فوج کا سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔ چہارشنبہ کو ایک مشترکہ کومبنگ آپریشن میں فوج اور پولیس فورس نے 29 ہتھیار برآمد کئے۔فوج کے اسپیئر کور ونگ نے ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ برآمد کیے گئے ہتھیاروں میں زیادہ تر خودکار ہتھیار ہیں۔ ساتھ ہی کچھ مارٹر، دستی بم اور جنگی سامان بھی برآمد ہوا ہے۔ منگل کو سرکاری سکیورٹی اڈوائزر کلدیپ سنگھ نے کہا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امپھال ایسٹ کے پورمپٹ اور کاکچنگ ضلع کے سوگنو سے 57 ہتھیار، 318 گولہ بارود اور پانچ بم برآمد کیے گئے ہیں۔