میتی کمیونٹی کے درجہ فہرست قبائل کے موقع کی مانگ کے خلاف پیاڑی اضلاعوں میں منعقد کئے جانے والے ’قبائل اظہار یگانگت مارچ“ کے بعد 3مئی کے روز سے تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔
امپال۔شمال مشرقی ریاست میں امن کو بحال کرنے میں مدد کرنے کا عوام پرزوردیتے ہوئے فوج نے کہاکہ خاتون جہدکار تشدد زدہ منی پور میں سکیورٹی فورسیس کی کاروائیوں میں جان بوجھ کر مداخلت کررہی ہیں اور راستے روک رہے ہیں۔
اس طرح کی ”غیرضروری مداخلت“کو سکیورٹی فورسیس کے بروقت ردعمل کے لئے نقصاندہ قراردیتے ہوئے آرمی کے اسپیئر کارپس نے ٹوئٹر پر پیر کے روز کچھ اس طرح کے واقعات پر مشتمل ویڈیوشیئر کیاہے۔
مذکورہ بیان امپال ایسٹ کے اتھم گاؤں میں فوج او رخواتین کے ہجوم کے درمیان تعطل پیدا ہونے کے دودن بعد پیش آیا جہاں سے فوج کو علاقے میں چھپے 12عسکریت پسندوں کو چھوڑنے پر مجبور کیاگیاتھا۔
ٹوئٹ ہے کہ ”منی پور میں خاتون کارکنان جان بوجھ کرراستہ روک رہے ہیں اور سکیورٹی فورسیس کی کاروائیوں میں مداخلت کررہے ہیں۔اس طرح کی غیر ضروری مداخلت جان ومال کو بچانے کے لئے نازک حالات میں سکیورٹی فورسیس کی بروقت مداخلت پرردعمل کے لئے نقصاندہ ہے۔
ہندوستان کی فوج آباد کے تمام طبقات سے امن کی بحالی میں ہماری کوششوں کی حمایت کرنے کی اپیل کرتی ہے۔
منی پور کی مدد کرنے میں ہماری مدد کریں۔“اہلکاروں نے کہاکہ ایتھم میں تعطل ہفتہ بھر جاری رہا اور اپریشنل کمانڈر کی جانب سے خواتین کی قیادت میں بڑے مشتعل ہجوم کے خلاف طاقت کے استعمال کی حساسیت اور اسطرح کی کاروائی کی وجہہ سے ممکنہ ہلاکتوں کومدنظر رکھتے ہوئے لئے گئے ایک ”سمجھداری کے فیصلے“ کے بعد یہ ختم ہوا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ کانگالی یاول کنا لوپ(کے وائی کے ایل) جو میتی عسکریت پسندوں کا ایک گروپ ہے اس کے بارہ ممبرس حملوں میں ملوث ہیں جس میں 2015کی6ڈوگرا یونٹ پر گھات لگا کر کئے گئے حملوں سمیت متعدد حملوں میں ملوث تھے‘ جو گاؤں میں چھپے ہوئے تھے۔
سکیورٹی اہکار اسلحہ اورگولا بارود لے کر روانہ ہوگئے۔شمالی مشرقی ریاست میں میتی او رکوکی کمیونٹیو ں کے درمیان نسلی تشد د میں اب تک 100سے زائد لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔
میتی کمیونٹی کے درجہ فہرست قبائل کے موقع کی مانگ کے خلاف پیاڑی اضلاعوں میں منعقد کئے جانے والے ’قبائل اظہار یگانگت مارچ“ کے بعد 3مئی کے روز سے تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔
منی پور کی آبادی میں میتی 53فیصد ہے اور زیادہ تر امپال وادی میں رہتے ہیں۔ قبائل ناگا او رکوکیس 40فیصد آباد ی پرمشتمل ہیں جو پہاڑی اضلاعوں میں مقیم ہیں۔