مرکزی حکومت کے فیصلوںسے عوام کو نقصان اور چند دوستوں کو فائدہ ہوگا: راہول گاندھی
نئی دہلی :کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ را ہول گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کے عوام شعبوں کی کمپنیوں کو خانگیانے کے اقدام کے لیے ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ راہول گاندھی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں ملک کے چار بڑے ائیرپورٹ میں مرکزی حکومت کی حصہ داری بیچنے کی خبر کا تراشہ لگایا ہے اور اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ مودی حکومت کو صرف بیچنا آتا ہے، یہ کچھ بنانا نہیں جانتی۔را ہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں اخبار کی اس خبر کو پوسٹ کیا ہے جس میں مرکزی حکومت کے ذریعہ دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدر آباد ائیر پورٹ میں اپنی بچی ہوئی حصہ داری فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کرنے والی خبر شائع ہوئی ہے۔ کانگریس لیڈر نے ٹوئٹمیں لکھا ہے ’’بنانا نہیں، صرف بیچنا جانتا ہے۔‘‘ ر اہول گاندھی نے ہیش ٹیگ انڈیا اگینسٹ پرائیویٹائزیشن کے ساتھ آگے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت کے ان فیصلوں سے عام لوگوں کو نقصان ہوگا اور ان کے مٹھی بھر ساتھیوں کو فائدہ پہنچے گا۔‘‘پی ٹی آئی کے مطابق مودی حکومت دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدر آباد ائیر پورٹ میں اپنی بچی ہوئی حصہ داری بیچنے کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ حکومت نے عوامی شعبہ کی کمپنیوں کو فروخت کر کے 2.5 لاکھ کروڑ روپے جمع کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اسی کے تحت ان ہوائی اڈوں میں حکومت اپنی باقی بچی شراکت داری بھی فروخت کرنا چاہ رہی ہے۔بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے ایرپورٹس کو خانگیانے کے پہلے مرحلے کے تحت اڈانی گروپ، نے 6 ایرپورٹس کا کنٹراکٹ حاصل کرلیا تھا جن میں لکھنؤ ، احمدآباد، جئے پور، منگلورو، تیرواننتاپورم ، گوہاٹی شامل ہیں۔ اڈانی انٹرپرائزس نے جنوری میں ایرپورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کے ساتھ رعایتی معاہدہ پر دستخط کئے تھے جس کا مقصد جئے پور، گوہاٹی اور تیرواننتاپورم ایرپورٹس کو چلانا اور فروغ دینا ہے۔راہول گاندھی نے حکومت کے ان اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس سے پہلے کانگریس قائد نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف حکومت پر مسلسل تنقیدیں کرتے رہے ہیں جبکہ انہوں نے کسانوں کی حمایت میں بھی آواز اٹھائی ہے جو تین زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔