مودی حکومت نے کسانوں کی ہتک کی ‘ غدار قرار دیا : پرینکا

   


کسانوں کے بیٹے ہی ملک کی سرحدات کے محافظ ہیں۔ کانگریس لیڈر کا کسان پنچایت سے خطاب
لکھنو ۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے نریندر مودی زیر قیادت مرکزی حکومت پر کسانوں کی ہتک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ملک کی سرحدات کی حفاظت کرتے ہیں وہ کسانوں کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے اترپردیش کے بجنور میںایک کسان پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسانوں کا مذاق اڑایا گیا ۔ مرکزی وزراء نے انہیں غدار قرار دیا ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ جو کسان آج آپ کے دروازے پر کھڑا ہے اس کا بیٹا ملک کی سرحد پر کھڑا ہے ۔ جس کسان کی آپ ہتک اور بے عزتی کر رہے ہیں اسی کا بیٹا ملک کی سرحدات کی حفاظت کر رہا ہے ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ آج کسانوں کو ایک نیا نام ’ آندولن جیوی ‘ کا دیا گیا ہے ۔ انہیں پری جیوی بھی کہا جا رہا ہے جبکہ سبھی جانتے ہیں کہ پری جیوی کے معنی کیا ہیں۔ حکومت کے وزراء نے کسانوں کو غدار قرار دیا ہے ۔ انہوں نے ہریانہ کے وزیر جے پی دلال پر بھی تنقید کی جنہوں نے یہ ریمارک کرتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیا تھا کہ جو کسان دہلی میں احتجاج کے دوران فوت ہوئے ہیں اگر وہ احتجاج شامل نہیں بھی رہتے تو مر جاتے ۔ پرینکا نے کہا کہ کسانوں کی شہادت اہمیت کی حامل ہے ۔ کسی کو بھی کسی شہید پر انگلی اٹھانے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ چاہے وہ کوئی وزیر اعظم ہو یا پھر کوئی اور وزیر ہو ۔ یہ لوگ اپنے حق کیلئے احتجاج کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ جو نئے زرعی قوانین بنائے گئے ہیں وہ کسانوں کیلئے نہیں ہیں بلکہ یہ ان کے سرمایہ دار دوستوں کیلئے ہیں۔ یہ ملک اندھا نہیں ہے اور ہر شہری دیکھ رہا ہے کہ ملک میں گذشتہ سات برسوں کے دوران کیا کچھ ہو رہا ہے ۔ وزیر اعظم کے سرمایہ دار دوست ہی سارا میڈیا چلا رہے ہیں۔ ان کے سرمایہ دار دوست ہی سارے الیکشن چلا رہے ہیں۔ ملک میں گذشتہ 75 برسوں سے جو بڑی صنعتیں قائم کی گئی تھیں انہیں فروخت کیا جا رہا ہے اور اب تک جو بچ گئی ہیں انہیں بھی فروخت کرنے کا منصوبہ ہے ۔ ایسی حکومت عوام کیلئے کیا کریگی ؟ ۔ انہوں نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم امریکہ جاسکتے ہیں اور وہاں ٹرمپ کیلئے جلسہ کرسکتے ہیں۔ وہ چین اور پاکستان جا سکتے ہیں۔ کوئی ایسا ملک نہیں ہے جس کا انہوں نے دورہ نہیں کیا ہو لیکن وہ اپنے گھر سے دو تا تین کیلومیٹر نہیں جاسکتے تاکہ کسانوں سے بات کرسکیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ ہٹ دھرمی والے قائدین ہیں جو یہ فراموش کرچکے ہیں کہ انہیں اقتدار کس نے دیا ہے ۔ ملک کی تاریخ گواہ ہے جس کسی لیڈر میں ہٹ دھرمی اور آمرانہ روش پیدا ہوئی ہے ملک کے عوام نے اسے بہترین اور اچھا سبق سکھایا ہے ۔