مودی حکومت کے آئین مخالف دور میں دلتوںاور اقلیتوں پر مسلسل مظالم

,

   

کانگریس صدر کے مرکز پر سنگین الزامات ‘حالیہ واقعات کا تذکرہ‘ آئین مخالف سوچ کا مقابلہ کرنے کا عزم

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور کہا ہے کہ اس دور میں دلت، قبائلی اور پسماندہ طبقات کے خلاف مسلسل ظلم و ستم ہو رہا ہے۔ کھرگے نے مزید کہا کہ گرجاگھروں میں مودی حکومت کے وزرا بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کرتے ہیں اور بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں محروم طبقوں کے خلاف یہی ذہنیت نظر آتی ہے۔انہوں نے گزشتہ دو دنوں میں مختلف ریاستوں میں پیش آنے والے ظلم کی مثالیں پیش کیں۔ مدھیہ پردیش کے دیواس میں ایک دلت نوجوان کو پولیس حراست میں قتل کر دیا گیا۔ اوڈیشہ کے بالاسور میں قبائلی خواتین کو درخت سے باندھ کر مارا گیا۔ ہریانہ کے بھیوانی میں دلت طالبہ بی اے امتحان کی فیس نہ بھر پانے کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔ مہاراشٹرا کے پالگھر میں ایک قبائلی حاملہ خاتون کو آئی سی یو تلاش کرنے کے لیے 100 کلومیٹر سفر کرنا پڑا جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ اتر پردیش کے مظفر نگر میں تین دلت خاندانوں کو ذات پات کے نام پر حملوں کا شکار ہونے کے بعد نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا اور پولیس خاموش رہی۔کھرگے نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ مودی حکومت کے آئین مخالف دور میں دلت، قبائلی، پسماندہ اور اقلیتی طبقوں پر مسلسل مظالم ہو رہے ہیں۔ جو لوگ غریب اور پسماندہ ہیں وہ منواد کے ظلم کا شکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دلت اور قبائلی خواتین و بچوں کے خلاف ہر گھنٹے ایک جرم ہوتا ہے اور نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے مطابق یہ اعداد و شمار 2014 کے بعد دوگنے ہو گئے ہیں۔ کھرگے نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی 140 کروڑ ہندوستانیوں کے آئینی حقوق کی حفاظت کرے گی اور بی جے پی۔آر ایس ایس کی آئین مخالف سوچ کا مقابلہ کرتی رہے گی۔