قیادت کا فقدان ‘ معیشت کیلئے منصوبے ندارد ۔ کانگریس قائدین راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ٹوئیٹس
نئی دہلی ۔ 8 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ حکومت کی دوسری معیاد کے ابتدائی 100 دنوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ان 100 دنوں میں قیادت کا فقدان دکھائی دیا ہے ۔ بے سمتی دکھائی دی ہے اور ایسے منصوبے نہیں دکھائی دئے جن کی معیشت کو شدید ضرورت تھی ۔ اسی وجہ سے معیشت تباہ ہو رہی ہے ۔ کانگریس ترجمان کپل سبل نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے اپنے ٹوئیٹر پر تبصرہ کیا ۔ انہوں نے حکومت کو 100 دن کوئی ترقی نہ ہونے پر مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مودی حکومت کو 100 دن پورے کرنے اور وکاس نہ ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جمہوریت کو سبوتاج کر رہی ہے ۔ زر خرید میڈیا پر گرفت بناتے ہوئے وہ تنقیدوں کو ختم کر رہی ہے ۔ ان ایام میںقیادت کا اور سمت کا فقدان دکھائی دیا ہے ۔ معیشت کو جن منصوبوں کی ضرورت تھی وہ منصوبے بھی دکھائی نہیں دئے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مودی حکومت ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کے بعد خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں اس سنگین صورتحال کو چھپانا چاہتی ہے ۔ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ حکومت معیشت کو تباہ کرنے کے بعد خاموش ہوگئی ہے ۔ کمپنیاں خطرہ میں آگئی ہیں اور تجارت بھی متاثر ہوگئی ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر ہیش ٹیاگ 100DaysNoVikas استعمال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈرامہ ‘ توجہ ہٹانے ‘ جھوٹ اور پروپگنڈہ کے ذریعہ حقیقی صورتحال کو چھپانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹس میں کہا کہ حکومت کے ابتدائی 100 ایام کو تین الفاظ ظلم ‘ افرا تفری اور انتشار سے تعبیر کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ شعبہ جات ایسے ہیں جن کی شرح ترقی دو فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے اور وزیر فینانس اب بھی یہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ معیشت مسلسل گرتی جا رہی ہے ۔ اگر بی جے پی اسی لا پرواہی اور دھوکہ دہی کے طریقہ کار پر گامزن رہی تو ہم انحطاط کی سمت بڑھ رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے ٹوئیٹر پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے بی جے پی کو بیروزگاری ‘ آر ٹی آئی قانون کی افادیت کو گھٹادینے ‘ انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون ‘ جملہ گھریلو پیداوار ‘ بینکوں کی دھوکہ دہی ‘ ہجومی تشدد ‘ روپئے کی قدر میں گراوٹ ‘ جموںو کشمیر کی تقسیم اور این آر سی میں خامیوں جیسے مسائل پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ملک میں ہجومی تشدد کے تعلق سے اس ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ ہجومی تشدد نے بی جے پی حکومت میں بیرونی ممالک میں ہندوستانی برادری کو شدید نقصان پہونچایا ہے ۔ جو لوگ برسر اقتدار جماعت کے نظریات سے وابستہ ہیں وہی اس میں ملوث ہیں اور وہی اس طرح کے تشدد کو فروغ دے رہے ہیں یہ ملک کے اتحاد کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے ۔