مودی حکومت کے پانچ سال کا رپورٹ کارڈ۔ ویڈیو

,

   

سال 2014میں جب عا م انتخابات کی مہم زور شور پر تھی اس وقت بی جے پی کے وزیراعظم امیدوار نریندر دامودر داس مودی نے ملک کے کونے کونے میں گھوم کر کانگریس کو ملک کی سب سے بدعنوان پارٹی قراردیتے ہوئے اس کو اقتدار سے بیدخل کرنے کی عوام سے اپیل کی تھی

۔نریندر مودی نے اس وقت کی تمام انتخابی ریالیوں ‘ روڈ شو اور جلسہ عام میں عوام سے وعدہ کیاتھا کہ اگر بی جے پی اقتدار میںآتی ہے تو بدعنوانی کا مکمل طور پر خاتمہ ہوجائے گا۔بیرونی ممالک میں جمع کالا دھن وطن واپس لایاجائے گا۔

ہر ہندوستانی شہری کے اکاونٹ میں پندرہ پندرہ لاکھ روپئے جمع کئے جائیں گے۔

ہر سال دو کروڑ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی ۔اور سب سے بڑا وعدہ ’سب کاساتھ اورسب کا وکاس ہوگا‘‘ تھا۔

YouTube video

مگر پچھلے پانچ سال کی مودی حکومت کی کارکردگی کا اگر بغور جائزہ لیاجائے تو یہ بات ہمارے سامنے ائے گی کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے اقتدار حاصل ہونے کے بعد اپنے وعدوں سے منحرف ہوگئی۔کالا دھن واپس نہیںآیا مگرللت مودی‘ وجئے مالیا‘ نیراؤ مودی او رمیہول چوکسی جیسے لٹیرو ں نے ملک کا سرمایہ بیرونی ممالک منتقل کرکے یہا ں سے فرار ہوگئے۔

گائے اور بیف کے نام پر تشدد کا ایک نیادور شروع ہوا ۔ ملک کے کونے کونے میں اقلیتوں کو گائے او ربیف کے نام پر اس قدر پیٹا کے بے قصور مسلمانوں کی جان چلی گئی۔

چلتی ٹرین میں سر پر ٹوپی پہنے ہوئے معصوم جنید کو محض اس لئے ماردگیا کیونکہ وہ صورت سے مسلمان لگ رہاتھا۔ بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی ۔ وہ لوگ جنھوں نے ارادہ کیاتھا کہ توہم پرستی‘ فرقہ واریت‘ ہندوتوا کے خلاف اپنے قلم کے ذریعہ آواز اٹھائیں گے ‘ انہیں بھی موت کی نیند سلادیاگیا۔پنسارے‘ دابولکر‘ کلبرگی اور گوری لنکیش جیسے مصنفین اور صحافیوں کو گولیاں سے چھلنے کردیاگیا ۔

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے قوانین کے ذریعہ ملک کی معیشت کو تباہ کردیاگیا‘ چھوٹی صنعتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ کروڑ ہا لوگ اس دشمن قانون کی وجہہ سے بے روزگاری کا شکار ہوگئے۔ پچھلے پانچ سالوں میں اگر کوئی بی جے پی حکومت یا وزیراعظم نریندر مودی کی کارکردگی پر سوال اٹھاتا تو اس کو ملک کاغدار قراردیاجاتا۔اس کے خلاف سیڈیشن کے تحت مقدمہ درج کیاجاتا۔

اگر کوئی مسلم شخصیت جو کافی مشہور ہے مودی حکومت کے خلاف بات کرتی تو اس کو پاکستان بھیج دینے کی دھمکی دی جاتی یاپھر مشورے میں پاکستان چلے جانے پر زوردیاجاتا ۔ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالت عظمیٰ کے برسر خدمات ججوں نے میڈیا کے سامنے آکر سپریم کورٹ میں غیر معمولی مداخلت کے خلاف وضاحت کی ۔

ممتازشخصیتوں نے پدما شری ‘ پدما بھوشن ‘ پدما ویبھوشن ایوارڈ س کی واپسی کے ذریعہ ملک کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔تعلیمی او ردستوری اداروں میں مداخلت کا سلسلہ اگر کسی نے شروع کیاہے تو وہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران ملک پر حکومت کرنے والی نریندر مودی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت ہی تھی۔ ویڈیو ضرور دیکھیں