مودی نے 15 لاکھ روپئے کا وعدہ پورا نہیں کیا، ہم 3.2 لاکھ کروڑ روپئے جمع کروائیں گے

,

   

کسانوں کے قرض کی معافی اور نیائے اسکیم سے قومی معیشت کی بحالی متوقع، گجرات میں کانگریس کی ریلی سے راہول گاندھی کا خطاب

باجیپورہ (گجرات) 18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے جمعہ کو کہاکہ ان کی پارٹی کی نیائے اسکیم سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کی بحالی میں مدد ملے گی۔ جو (ملک کی معیشت) نریندر مودی حکومت کی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پالیسی سے بُری طرح متاثر ہوئی تھی۔ راہول گاندھی نے یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو طنز و تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے پھر ایک مرتبہ ’’چوکیدار چور ہے‘‘ ریمارک دہرایا اور الزام عائد کیاکہ اُنھوں نے بزنسمین انیل امبانی کو 30,000 کروڑ روپئے مالیتی رافیل جٹ معاملت دے دی۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ’نیائے اسکیم کے تحت ہم نے غریبوں کو سالانہ 72,000 کروڑ روپئے دینے کا وعدہ کیا ہے جس سے ملک کے غریبوں کی معاشی حالت بدل جائے گی۔ راہول گاندھی نے مزید کہاکہ نیونتم آئے یوجنا (نیائے) لوک سبھا انتخابات کے لئے جاری کردہ کانگریس کے منشور کے کلیدی خدوخال میں شامل ہے جو پارٹی میں مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ ’مَیں نے کانگریس پارٹی میں موجود تمام ماہرین معاشیات کو طلب کیا تھا اور وہ کیا رقم ہوسکتی ہے جو ہم ملک کے غریب کو دے سکتے ہیں، وہ (ماہرین معاشیات) 72,000 ہزار روپئے سالانہ کی تجویز کے ساتھ آگے آئے تھے‘۔ راہول گاندھی نے مزید کہاکہ مودی نے 2014 ء میں عوام کے کھاتوں میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے کے جھوٹے وعدے کئے تھے لیکن کانگریس یقینا 3.60 لاکھ کروڑ روپئے (نیائے کی تخمینی لاگت) کھاتوں میں جمع کرے گی۔ کانگریس کے صدر نے 2016 ء کے نوٹ بندی عمل پر بھی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اُنھوں نے نوٹ بندی کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہاکہ ’نریندر مودی نے ایک روز اچانک اعلان کردیا 1000 روپئے اور 500 روپئے کے نوٹوں کو کالعدم کیا جارہا ہے کیوں کہ یہ کالا دھن بنانے میں میری (مودی کی) مدد نہیں کررہے ہیں۔ چنانچہ میں (مودی) 2000 روپئے کے نئے نوٹ متعارف کررہا ہوں کیوں کہ ان کے ذریعہ ہم زیادہ سے زیادہ کالا دھن بناسکتے ہیں‘‘۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ’اُنھوں (مودی حکومت) نے گبر سنگھ ٹیکس (جی ایس ٹی) بھی متعارف کیا۔ یہ دونوں اقدامات ہماری معیشت کے لئے ایک بڑا دھکہ ثابت ہوئے۔ نوٹ بندی کے بعد عوام اشیاء کی خریدی بن کرچکے تھے چنانچہ ہندوستانی کمپنیوں میں اشیاء کی پیداوار بند ہوگئی تھی۔ اس طرح ملک میں اب بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ 45 فیصد تک پہونچ چکی ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس نے کرناٹک، مدھیہ پردیش، پنجاب، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اقتدار پر آنے کے بعد کسانوں کا قرض معاف کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ نریندر مودی کے پاس کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن بڑے دولتمند صنعتکاروں کے قرض معاف کرنے کے لئے ان (مودی) کے پاس پیسے ہیں۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے ضلع برڈولی کے باجیپورہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے جہاں سے کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے تشار چودھری مقابلہ کررہے ہیں۔ قبل ازیں اُنھوں نے ضلع جوناگڑھ کے ونتھلی ٹاؤن میں اور ضلع کچی کے بھج ٹاؤن میں کانگریس کے جلسوں سے خطاب کیا تھا۔